حقیقت یا افسانہ؟
کوئی مانے یا نہ مانے مگر یہ اک حقیقت ہے
کورونا کی وباء نے ساری دنیا کو جھنجوڑا ہے
خدا نے زندگانی کے بنائے ضابطے جتنے
انہی کو وقت کے فرعونوں شدادوں نے توڑا ہے
وہ انسان خود کو جو ناقابل تسخیر سمجھا تھا
اسی کا آج کسی نے دیکھئے بازو مروڑا ہے
وہ اپنی پیٹھ سہلانے کا بھی یارا نہیں رکھتا
پڑایوں حاکم مطلق کا اک بے رحم کوڑا ہے
مظالم مسلمانوں پر کہاں کس نے نہیں ڈھائے
انہیں حالات کے رحم وکرم پر کس نے چھوڑا ہے
وسائل کی فراوانی میں ہے اک نام عربوں کا
کسی نے خیرخواہ بن کر انہیں لیکن نچوڑا ہے
جہاں اک بار بکھرا وحدت امت کا شیرازہ
تدبر سے کسی نے آج تک نہ اس کو جوڑا ہے
کوئی ان کرگسوں سے خیر کی امید کیا رکھے
جنہوں نے جاں بلب لوگوں کی ہڈیوں کو نچوڑا ہے
ضیاء اس دیس میں فریاد اس کی کون سنتا ہے
جو منصف کی نگاہوں میں فقط کیڑا مکوڑا ہے
(شرافت ضیاء )