سپریم کورٹ میں پائلٹس کی جعلی ڈگریوں سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس پاکستان نے وکلا کی جعلی ڈگریوں پر ازخود نوٹس لے لیا۔ چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ حامد خان صاحب یہ دیکھیں کتنے وکیل جعلی ڈگریوں پر چل رہے ہیں۔ کیا وکلا کی ڈگریوں کی تصدیق نہیں ہونی چاہیے۔ ان کے خلاف بھی کارروائی ہونی چاہیے۔ چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ کتنے وکلا جعلی ڈگریاں رکھتے ہیں۔ عدالت نے ریمارکس دیئے کہ کئی وکلاء نے قانون کی ڈگری کے بغیر لائسنس حاصل کئے۔ بعض افراد بغیر لائسنس کے ہی وکیل بنے ہوئے ہیں۔ عدالت نے تمام بار کونسلز کو نوٹس جاری کرکے ایک ماہ میں لائسنس یافتہ وکلاء کی ڈگریوں کی تصدیق کا حکم دیدیا۔ عدالت نے ایچ ای سی کو بار کونسلز سے تعاون کی بھی ہدایت جاری کردی۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ جان گیا ہوں کہ بار سے مطلوبہ تعاون نہیں مل رہا۔
شہباز شریف اب اپنی ساکھ کیسے بچائیں گے
Apr 18, 2024