لیگی ارکان اسمبلی سمیت دیگر ملزموں کی معافی مسترد ، کل فرد جرم عائد ہوگی
لاہور (صباح نیوز) قصور میںعدلیہ مخالف تقاریر کیس میںایم این اے شیخ وسیم اختر، ایم پی اے نعیم صفدر، ایاز احمد دیگر لاہور ہائیکورٹ میں پیش وئے۔ عدالت نے ملزمان پر 11 مئی کو فرد جرم عائد کرنے کا فیصلہ کر لیا۔ لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی کی سربراہی میں فل بنچ نے مسلم لیگ ن کے ارکان اسمبلی سمیت دیگر کیخلاف توہین عدالت کی کارروائی کیلئے درخواست پر سماعت کی۔ فل بنچ کے سامنے عدلیہ مخالف توہین آمیز احتجاج کی ویڈیو کلپس دکھائے گئے۔ ویڈیو کلپس کے بعد ارکان اسمبلی سمیت دیگر افراد نے غیر مشروط معافی مانگی۔ ملزموں نے عدالت سے معافی کی استدعا کرتے ہوئے کہا عدلیہ بحالی کیلئے جیل کاٹی، ہم آپ کے بچے ہیں، اللہ سے توبہ کرتے ہیں اور عدلیہ سے بھی معافی مانگتے ہیں۔ فل بنچ نے ملزموں کے وکیل علی احمد کرد کی جانب سے معافی کی استدعا مسترد کر دی۔ درخواست گزار قصور بار کے صدر کے وکیل احسن بھون نے استدعا کی عدلیہ مخالف توہین آمیز رحجان کے تدارک کیلئے کڑی کارروائی کی جائے۔ عدالت نے مسلم لیگ ن کے ارکان قومی شیخ وسیم اختر اور صوبائی اسمبلی نعیم صفدر سمیت قصور کے مقامی نمائندوں کیخلاف کل فرد جرم عائد کرنے کا فیصلہ سنا دیا۔