سفارشات پر عمل نہیں کرنا تو قائمہ کمیٹی خزانہ ختم کر دی جائے‘ اسد عمر
اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) قومی اسمبلی کی مجلس قائمہ برائے خزانہ نے سفارش کی ہے کہ صنعتی درآمد کنندگان کے لئے مختلف قسم کے خام مال پر ود ہولڈنگ کیس ٹیکس کی شرح 2 فیصد کی جائے جبکہ اسی قسم کے خام مال کی درآمد پر کمرشل امپورٹرز کے لئے 4 فیصد ود ہولڈنگ ٹیکس رکھا جائے تاہم اس کو حتمی ٹیکس بنایا( صفحہ10بقیہ27) جائے۔ کمیٹی کا اجلاس قیصر احمد شیخ کی صدارت میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں ایف پی سی سی آئی نے بھی اس تجویز سے اتفاق کیا۔ کمیٹی نے ایف بی آر کو ہدایت کی کہ صنعتی و کمرشل امپورٹرز کا اجلاس بلائے۔ جبکہ رئیل اسٹیٹ کے بارے میں تمام تجاویز ایف بی آر کو ارسال کر دی گئیں۔ اجلاس کمیٹی کی مختلف سٹیک ہولڈرز کے ساتھ مشاورت کے بعد تیار کی جانے والی سفارشات پر بجٹ میں عمل کا جائزہ لیا گیا۔ متعدد ارکان نے اس بات پر برہمی ظاہر کی کہ کمیٹی کی سفارشات پر عمل نہیں کیا گیا۔ تحریک انصاف کے رکن اسد عمر نے کہا کہ حکومت نے سفارشات پر عمل نہیں کیا ہے۔ اگر حکومت نے سفارشات پر عمل نہیںکرنا ہے تو قائمہ کمیٹی کو ختم کر دیں۔ 2 فیصد پر کالا دھن سفید کرنے کی اجازت دیدی۔ کمیٹی کے رکن شیخ فیاض الدین نے کہا کہ قائمہ کمیٹی نے سگریٹ پر ٹیکسوں کا تھرڈ ٹیئر ختم کرنے کی سفارش کی تھی۔ چیئرمین ایف بی آر نے وعدہ بھی کیا مگر اسے ختم نہیں کیا گیا۔ چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ زرعی سیکٹر پر مارک اپ کم کرنے کے لئے تجویز دی تھی مگر سفارشات کو خاطرخواہ اہمیت نہیں دی گئی۔ وزیر خزانہ اجلاس میں نہیں آتے۔ مجھے ایک ماہ سے کہا جا رہا تھا کہ کمیٹی کا اجلاس نہ بلائیں۔