سیاسی پارٹیوں میں اکھاڑ پچھاڑ
مکرمی! جب بھی جنرل الیکشن منعقد ہونے جاتے ہیں سیاسی پارٹیوں میں اکھاڑ پچھاڑ شروع ہو جاتی ہے۔ سیاسی پارٹیوں کے ممبران پارٹی تبدیل کرنا شروع کر دیتے ہیں اس قسم کا طرز عمل اپنے مفاد میں کیا جاتا ہے لیکن نیوز میڈیا پر آ کر اصولی سیاست کی باتیں کرنی شروع کر دیتے ہیں بھلا ان سے پوچھا جائے کہ آپ نئی پارٹی میں آکر اصولی سیاست کی بات کرتے ہیں جو پارٹی آپ چھوڑ کر آئے ہیں کیا آپ وہاں بے اصولی سیاست کر رہے تھے‘ نئی پارٹی میں آپ کو اصولی سیاسی کا موقع مل رہا ہے اس قسم کی سایسی اکھاڑ پچھاڑ جمہوریت میں گنجائش نہیں رکھتی۔ جمہوریت نام ہے صدق دل‘ کسی ایک پارٹی سے وابستہ رہنا ہے یہ نہیں ہونا چاہئے کہ جدھر ہوا کا رخ ہوا ادھر ہی چل دئیے۔ آپ نے ایک پارٹی سے وفا نہیں کی‘ دوسری پارٹی سے وفا کی کیا امید کی جا سکتی ہے۔ پارٹی ورکر پارٹیاں تبدیل نہیں کرتے یہ لیڈر صاحبان ہیں جو پارٹیاں تبدیل کرتے ہیں۔ آئے دن کی پارٹی کی تبدیلی میں آپ ملک و قوم کی کیا خدمت کریں گے۔ پارٹی کی تبدیلی ملکی مفاد میں نہیں ہوتی اس میں اپنا مفاد پنہا ہوتا ہے اگر ملک و قوم کی خدمت کرنا ہے کسی ایک پارٹی سے وابستہ رہ کر کریں۔ پارٹیوں میں عروج و زوال آتے رہتے ہیں اس سے دلبرداشتہ نہیں ہونا چاہئے۔ کسی ایک پارٹی سے وابستگی ہی آپ کے خلوص کی ضامن ہے۔ آئے دن پینترے بدلنا کہاں کی جمہوریت ہے۔ پاکستان کی بدقسمتی ہے کہ سیاستدان کسی ایک جگہ نہیں ٹھہرتے ان میں جب سیاسی ٹھہراؤ آ جائے گا ملک ترقی کی راہ پر گامزن ہو گا۔ خدارا ملک پر رحم کیجیئے کسی ایک جگہ جم کر رہیں۔
(رشید احمد ،گلستان کالونی واہ کینٹ)