اسلامی یونیورسٹی انتظامیہ نے اساتذہ کو شوکاز نوٹس جاری کر دیا
اسلام آباد (نا مہ نگار)بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی انتظامیہ نے یونیورسٹی مسائل کے لیے چیف جسٹس آف پاکستان کو ازخود نوٹس کے لئے درخواست دینے والے اساتذہ کو شوکاز نوٹس جاری کر دیا ہے،فیڈریشن آف آل پاکستان یونیورسٹیز اکیڈمک سٹاف ایسوسی کی جانب سے صدر اسلامی یونیورسٹی کو متنبہ کیا گیا کہ وہ اپنے معاملات ٹھیک کریں اور ان معاملات پر بات کرنے والے اساتذہ کو تنگ کرنا بند کریں۔ مرکزی صدر فپواسا ڈاکٹر کلیم للہ بریچ اور بلوچستان کے صدر ڈاکٹر فرید اچکزئی نے کہا کہ ڈاکٹر شہزاد اشرف اور ڈاکٹر حسنین نقوی نے اسلامی یونیورسٹی اور ہائر ایجوکیشن کمیشن میں بد عنوانیوں کی نشاندہی کی خاص طور پر صدر اسلامی یونیورسٹی کے بیٹے کو انٹرنیشنل ریلیشن میں یونیورسٹی کے قواعد کے بر خلاف ڈگری جاری کردی گئی جبکہ وہ کچھ دن ہی پاکستان میں رہا۔ اس طرح غلط ڈگری جاری کرنا اور غیر قانونی تقرریاں کرنے سے جامعات بدنام ہوتی ہیں نا ںکہ ان مسائل پر انصاف طلب کرنے سے۔ انہوں نے کہا کہ اظہار رائے کی آزادی پاکستان کے آئین میں بنیادی حق کے طور پر تسلیم کی گئی ہے اس پر کسی قسم کی قدغن برداشت نہیں کی جائے گی۔ انہوں نے مزیدکہا کہ چیف جسٹس آف پاکستان کو ازخود نوٹس کے لئے درخواست دینا کسی طور پر بھی غیر قانونی نہیں ہے اور اس پر شوکاز نوٹس جاری کر دینا انتہائی قابل مذمت ہے۔ڈاکٹر کلیم نے چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار سے درخواست کی کہ اسلامی یونیورسٹی میں جاری بدعنوانیوں کا ازخود نوٹس لیں ۔عبدلمجید الدرویش کو انٹرنیشنل ریلیشن میں غیر قانونی طور پر ڈگری دینے اور غلط تقرریوں سے جامعہ بدنام ہوتی ہے ناں کہ انصاف کے لئے اٹھی آوازسے۔ انہوں نے تنبیہ کی کہ اگر حالات ٹھیک نہ ہوئے تو فپواسا ملک گیر ہڑتال کرے گی۔