مقبوضہ کشمیر:شہیدنوجوان سپردخاک ، مظاہرے ،32 زخمی :بلیک کیٹ کمانڈو ز کی تعیناتی کاحکم
سرینگر+ جدہ (اے این این+ اے پی پی+ این این آئی) مقبوضہ کشمیر میں چار روز قبل بھارتی فورسز کے ہاتھوں زخمی ہوکر دم توڑنے والے نوجوان محمد اقبال بٹ کو ہزاروں سوگوران کی موجودگی میں سپرد خاک کر دیا گیا ،وادی میں احتجاج،ہڑتال اور جھڑپوں کا سلسلہ جاری،مزید 32افراد زخمی ہو گئے۔ بھارتی فورسز کا بارہمولہ اور سوپور میں چھاپے، 4 مبینہ مجاہدین اور 7بالائی ورکرز کو گرفتار کرنے کا دعویٰ کر دیا۔ تفصیلات کے مطابق بڑی گام امام صاحب شوپیان میں اتوار کی صبح فورسز کی فائرنگ سے زخمی ہونے والا داھڑو ناگبل کا محمد اقبال بٹ 3 دن بعد سرینگر کے ایس ایچ ایم ایس ہسپتال میں زندگی کی جنگ ہار گیا۔ نوجوانوں نے ناگبل میں واقع فوجی کیمپ پر پتھراو کیا جہاں فورسز نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے پیلٹ اور آنسو گیس کا استعمال کیا جسکی وجہ سے 9افراد زخمی ہوگئے ۔محمد اقبال کی نماز جنازہ میں ہزاروں لوگوں نے شرکت کی 7بار نماز جنازہ ادا کرنے کے بعد اسلام و آزادی کے حق میں نعرے بازی کی گونج میں محمد اقبال کو پرنم آنکھوں سے سپرد خاک کیا گیا۔ادھر شہادتوںکے خلاف ضلع شوپیاں میں مکمل ہڑتال رہی۔ ادھر چکورہ کے لوگوں نے کہا کہ فوجی اہلکاروں نے بلاوجہ گائوں میں گھس کر8 لوگوں کی مار پیٹ کرکے ہڈی پسلی ایک کردی جسکی وجہ سے لوگوں میں دہشت کی لہر دوڑ گئی۔دریں اثناء شہری ہلاکتوں کے خلاف وادی سمیت چناب خطے میںہڑتال جاری رہی اور مظاہرے کیے گئے۔ دریں اثناکولگام میں بھی نوجوانوں اور خواتین نے احتجاجی مظاہرے کئے۔ تجارتی مرکز بند ، سڑکوں پر ٹریفک کی نقل و حمل بند رہی۔اس دوران شہر خاص میں تیسرے روز بھی غیر اعلانیہ کرفیو نافذ کیا گیا تھا ۔دریں اثناء قابض فورسز نے بارہمولہ سے چار جنگجوئوں اور7بالائی ورکروں کو گرفتار کرنے اور ان کی تحویل سے ایک پستول اورایک آلٹوکارضبط کرنے کا دعوی کیا ہے۔ علی گیلانی نے بے گناہ کشمیری نوجوانوں کے قتل عام پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت کشمیریوں کی پر امن آواز کو دبانے کے لئے سامراجی حربے آزمارہا ہے۔ بھارت نے اس وقت جموں کشمیر کو عملاً ایک فوجی چھاؤنی میں تبدیل کردیا۔ جبکہ اشرف صحرائی نے کہا ہے کہ قابض بھارتی فوج پر امن کشمیری مظاہرین پر گولیاں برسا کر نوجوانوںکو شہید کرنے کے بعد انکی لاشیں بھی اہل خانہ کو واپس نہیں کررہی ۔ تحریک آزادی کو دبانے کے حوالے سے بھارت کے تمام حربے ناکام ہوچکے۔ دوسری طرف ریاستی وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی کو اقتدار سے دستبر دار ہو نے کا مشورہ دیتے ہو ئے بھارتی کانگریس کے سینئر لیڈر و سابق وزیر داخلہ پی چدم برم نے کہا کہ ریاست جموں کشمیر میں فوجی طاقت اور دھونس دبائو کی پالیسوں کی وجہ سے ریاست جموں کشمیر تباہ کن صورتحال سے دو چار ہے۔ رکن اسمبلی انجینئر رشید نے کہا کہ فوج کی طرف سے لوگوں کی مار پیٹ اور مکانوں کی توڑ پھوڑ نہ صرف قابل مذمت بلکہ بلا جواز ہے۔ دریں اثناء اسلامی تعاون تنظیم(او آئی سی)کے انسانی حقوق کے آزاد مستقل کمشن نے جدہ سے جاری بیان میں مقبوضہ کشمیر میں قتل عام کی شدید مذمت کرتے کہا ہے کہ عالمی برادری انسانی حقوق کی خلاف ورزی رکوائے۔ بھارتی وزارت داخلہ نے نیشنل سکیورٹی گارڈ کے قاتل بلیک کیٹ کمانڈوز مقبوضہ کشمیر میں تعینات کرنے کا حکم دے دیا ہے۔ سیکرٹری داخلہ راجیو گابا نے آرمڈ فورسز کو ایک تحریری حکم نامہ جاری کیا جس میں بلیک کیٹ کمانڈوز کو عسکریت پسندوں سے نمٹنے کے لیے آپریشنوں میں استعمال کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔ بلیک کیٹ کمانڈوز جدید ہتھیاروں سے لیس ہیں انہیں مقبوضہ کشمیر میں گھر گھر تلاشی مہم کے دوران بھی استعمال کیا جائے گا ۔ بھارتی قابض فوج نے کپواڑہ اور پانپور میں نصف درجن دیہات کا محاصرہ کرکے شہریوں کو تشدد کا نشانہ بنایا۔ ان کے گھروں کا سامان توڑ پھوڑ دیا ایک مسجد کی بھی بے حرمتی کی ۔پانپور مسجد کے امام کو زخمی حالت میں ہسپتال داخل کر دیا گیا ہے۔