چوہوں کے لئے بھی ہمیں استعمال کریں گے نوجوان کی شکایت پر چیف جسٹس کے ریمارکس، معمر خاتون کو ہزار روپے دیئے
اسلام آباد + پشاور (نمائندہ نوائے وقت + بیورو رپورٹ) چیف جسٹس آف پاکستان نے لیڈی ریڈنگ ہسپتال کے آسا مائی گیٹ عدالتی احکامات کے باوجود نہ کھولنے پر بورڈ آف ڈائریکٹر کے چیئرمین نوشیروان برکی اور ہسپتال انتظامیہ پر شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ہسپتال انتظامیہ کو گیٹ ایک گھنٹے میں کھولنے کے احکامات جاری کردیئے، چیف جسٹس پاکستان ثاقب نثار نے گزشتہ روز لیڈی ریڈنگ ہسپتال کے گیٹ بند کرنے پر ہسپتال انتظامیہ پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ریمارکس میں کہا کہ ہسپتال انتظامیہ کی جرأت کیسے ہوئی کہ عدالتی احکامات کے باوجود گیٹ کو نہیں کھولا گیا، ہسپتال میں لوگوں نے انتظامیہ اور ڈاکٹر نوشیروان کیخلاف شکایات کے انبار لگا دیئے کہ نوشیروان برکی کے پاس دوہری شہریت ہے۔ چیف جسٹس نے ڈاکٹرز اور نرسز کے تحفظات دس دن میں دور کرنے کے احکامات جاری کردیئے، ینگ ڈاکٹروں نے چیف جسٹس سے کہا کہ ینگ ایم ٹی آئی ہیڈ عدالتی احکامات نہیں مانتے ان کے خلاف توہین عدالت کے مقدمات جمع ہورہے ہیں، نرسز نے کہا کہ ہم سے ڈبل شفٹ میں کام لیا جاتا ہے لیکن سروس سٹرکچر نہیں بنایا جارہا ہے۔ چیف جسٹس نے چیف سیکرٹری کی سربراہی میں کمیٹی تشکیل دینے کا حکم جاری کر دیا اور ریمارکس دیئے کہ کمیٹی ینگ ڈاکٹر اور نرسز کے مسائل حل کرے۔ شہری نے پشاور میں چیف جسٹس سپریم کورٹ ثاقب نثار سے شکایت کی کہ شہر میں چوہے بہت ہیں حکومت کچھ نہیں کر رہی۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ کیا سپریم کورٹ کو اب چوہوں کے لئے بھی استعمال کریں گے، کوئی سنجیدہ ایشو لے کر آئیں۔ علاوہ ازیں پشاور رجسٹری میں خاتون نے دہائی دی کہ چیف جسٹس صاحب صرف خدا سے اور آپ سے انصاف کی توقع ہے، ہمارے پاس تو واپس جانے کا کرایہ بھی نہیں۔ چیف جسٹس نے معمر خاتون کو ایک ہزار روپے دے کر رخصت کیا۔ قبل ازیں چیف جسٹس نے معمر خاتون کو یقین دہانی کرائی کہ آپ کو ضرور انصاف ملے گا۔
چیف جسٹس/پشاور رجسٹری