ٹریفک چینوکیفے ٹیریا میں افطاری

Mar 10, 2025

عتیق انور راجا

وزیر اعلی پنجاب مریم نواز شریف کے عہد میں جہاں پنجاب اور بہت سے شعبوں میں ترقی کررہا ہے وہیں ٹریفک نظام میں بھی واضع بہتری آرہی ہے ۔مریم نواز شریف کی قیادت میںپنجاب کی آفیسر خواتین بہتر ماحول میں ذمہ داریاں ادا کررہی ہیں ۔گوجرانوالہ کی بات کی جائے تو سی ٹی او عائشہ بٹ نہ صرف ٹریفک نظام میں بہتری کے لیے بہت متحرک ہیں بلکہ وہ محکمہ کے ملازمین کو بھی تپھکی لگاتی رہتی ہیں۔
چند روز پہلے سی ٹی او گوجرانوالہ عائشہ بٹ نے ٹریفک چینو کیفے ٹیریا میں راقم اور شہر کی معروف کاروباری شخصیت مستنصرساہی کو افطاری پر مدعو کیا۔افطاری سے کچھ دیر پہلے ہم کیفے پہنچے توسی ٹی او عائشہ بٹ نے ڈی ایس پی سمیرا مانگٹ،ملک ذیشان اورشیر زمان کے ہمراہ ہمیں خوش آمدید کہا۔
سی پی او گوجرانوالہ رانا ایاز سلیم اور سی ٹی او عائشہ بٹ،کی طرف سے گوجرانوالہ میں ٹریفک پولیس کے لیے ایک جدید کیفے ٹیریا کا قیام ایک خوش آئند اقدام ہے جو محکمہ کے ملازمین کو بہتر ماحول میں معیاری خوراک فراہم کرے گا۔ اس اقدام سے نہ صرف پولیس اہلکاروں کی جسمانی توانائی بحال ہوگی بلکہ ان کا مورال بھی بلند ہوگا، جو ان کی کارکردگی پر مثبت اثر ڈالے گا۔یہ کیفے ٹریا خصوصی طور پر ٹریفک پولیس کے ملازمین کے لیے بنایا گیا ہے، جہاں مناسب نرخ پر چائے، کافی اور دیگر کھانے پینے کی اشیاء دستیاب ہوں گی۔ طویل ڈیوٹی کے دوران اہلکاروں کو صاف ستھرا اور آرام دہ ماحول میں معیاری خوراک میسر آنا ان کی صحت اور کارکردگی کے لیے مفید ثابت ہوگا۔ ٹریفک پولیس کے اہلکار شدید موسم اور مختلف چیلنجز کے باوجود عوام کی سہولت کے لیے اپنی خدمات انجام دیتے ہیں، ایسے میں یہ سہولت ان کے لیے ایک بہترین قدم ہے۔اس کیفے ٹریا کے قیام سے ٹریفک پولیس کے جوانوں کو اپنی ڈیوٹی کے دوران تازہ دم رہنے کا موقع ملے گا، جو ان کی فیصلہ سازی اور سڑکوں پر ٹریفک کنٹرول کرنے کی صلاحیت کو بہتر بنائے گا۔ اس کے علاوہ، یہ اقدام پولیس فورس کے اندر مثبت رویے کو فروغ دینے میں بھی مددگار ثابت ہوگا، کیونکہ جب ملازمین کو بہتر سہولیات میسر آتی ہیں تو ان کا کام کرنے کا جذبہ مزید بڑھ جاتا ہے۔گوجرانوالہ، جو پاکستان کے بڑے صنعتی شہروں میں شمار ہوتا ہے، ہمیشہ سے ٹریفک کے مسائل کا شکار رہا ہے۔ آج کل سڑکوں کی تعمیر اور مرمت کے باعث اکثر شہریوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔سگنل فری روڈ کے پیش نظرشہر بھر میں جاری ترقیاتی منصوبوں کی وجہ سے مختلف شاہراہوں پر ٹریفک کی روانی متاثر ہوتی رہتی ہے۔ ایسے میںمحدود عملے اور انفراسٹرکچر کی کمی کے باوجود، ٹریفک پولیس کو مسلسل عوام کی سہولت کے لیے کام کرنا پڑتا ہے۔اعداد وشمار کے مطابق گوجرانوالہ کی آبادی ساٹھ لاکھ سے تجاوز کر چکی ہے ،اس کے بعد روزانہ دوسرے شہروں سے لاکھوں گاڑیاں مسافروں کو خریدو فروخت کے لیے گوجرانوالہ لاتی ہیں۔آج سے پندرہ سال پہلے جب وارڈن پولیس گوجرانوالہ تعینات ہوئی تو اس وقت ٹریفک پولیس گوجرانوالہ کی آٹھ سو کے قریب نفری تھی۔ہونا تو یہ چاہیے تھا کہ پندرہ سال بعد شہر میں ٹریفک کنٹرول کرنے کے لیے ٹریفک جوانوں اور آفیسرز کی تعداد پانچ ہزار کے قریب کر دی جاتی ،لیکن حیران کن طور پر گوجرانوالہ میں اس وقت ساڑھے تین سو کے قریب ٹریفک پولیس کے لوگ فرائض ادا کررہے ہیں ۔پہلوانوں کے شہر میں اتنی کم نفری کے ساتھ ٹریفک کنٹرول کرنا ایک مشکل کام ہے ۔، لیکن چیف ٹریفک آفیسر (سی ٹی او) عائشہ بٹ کی قیادت میں گوجرانوالہ میں ٹریفک کے نظام کو بہتر بنانے کے لیے بہترین اقدامات کیے جارہے ہیں۔ش تعلیمی اداروں،بزنس سینٹرز اور بس اڈوں پر ڈرائیوروں اور عام شہریوں کو ٹریفک قوانین سے آگاہ کرنے اور ان کی ذمہ داریوں کا احساس دلانے کے لیے مہمات چلائی جا رہی ہیں۔ شہریوں کا کہنا ہے کہ سی ٹی او عائشہ بٹ کی قیادت میں ٹریفک کے مسائل میں واضح کمی آئی ہے۔
 چنگ چی رکشے والے درجنوں کی تعداد میں شیرانوالہ باغ،سیالکوٹی پھاٹک اور گوندلانوالہ چوک میں ہر وقت رستے بند کیے رکھتے تھے۔اب شہر کے مرکزی علاقے میں فلائی اوور کے نیچے سے رکشوں کے داخلے کو روک دینا ٹریفک پولیس کا سب سے بہترین عمل ہے ۔ Traficchinioکیفے کو بہت خوبصورتی سے سجایا گیا ہے ۔ افطاری میں مہمانوں اورٹریفک پولیس کے جوانوں کے لیے ایک جیسی ہی چیزیں سجائی گئی تھیں۔ یہ تقریب نہ صرف افطار کے لیے تھی بلکہ ایک خوبصورت فکری نشست بھی ثابت ہوئی، جہاں ادب، سماج اور ٹریفک نظام پر سیر حاصل گفتگو ہوئی۔
ٹریفک قوانین کی پابندی ایک مہذب اور محفوظ معاشرے کی پہچان ہے۔ کسی بھی ملک کی ترقی اور شہریوں کی سلامتی کے لیے ضروری ہے کہ سڑکوں پر نظم و ضبط قائم رکھا جائے۔ ڈرائیونگ لائسنس ایک قانونی دستاویز ہے جو اس بات کی تصدیق کرتی ہے کہ متعلقہ شخص کو گاڑی چلانے کی اجازت ہے۔ بغیر لائسنس گاڑی چلانا غیر قانونی ہے اور اس سے نہ صرف قانون کی خلاف ورزی ہوتی ہے بلکہ یہ جان لیوا حادثات کا سبب بھی بن سکتا ہے۔ ایک مستند اور درست لائسنس رکھنے سے نہ صرف ڈرائیور کی شناخت ہوتی ہے بلکہ وہ ٹریفک کے اصولوں اور سڑک کے قوانین سے بھی واقف ہوتا ہے۔گاڑی کے اشارے محفوظ ڈرائیونگ کے لیے بہت اہم ہیں۔ ان کے استعمال سے ہم سڑک پر موجود دیگر ڈرائیوروں اور راہگیروں کو اپنے ارادے سے آگاہ کرتے ہیں۔ کم از کم 30 میٹر پہلے انڈیکیٹر آن کریں تاکہ پیچھے آنے والی گاڑیاں محتاط رہیں۔ غیر ضروری ہارن بجانے سے اجتناب کریں ۔ رات کے وقت اور دھند میں ہیڈ لائٹس کا استعمال ضروری ہوتا ہے، جبکہ اچانک رکنے پر بریک لائٹس پیچھے آنے والے ڈرائیور کو محتاط رہنے میں مدد دیتی ہیں۔

مزیدخبریں