مکرمی! دین اسلام میں صنف نازک (عورت) کو بہت اعلیٰ مقام حاصل ہے حالانکہ زمانہ جاہلیت میں لڑکی کی پیدائش پر اسے زندہ درگور کر دیا جاتا تھا۔ قوموں کی عزت عورت سے ہے۔ عورت ماں ہے تو تربیت کی پہلی درسگاہ‘ اولاد پر محبت کے پھول نچھاور کرنے بلکہ ماواں ٹھنڈیاں چھاواں بنتی ہیں۔ شجر سایہ دار کہلاتی ہے۔ وہی عورت بیٹی ہے تو قوم کی بیٹی‘ عزت کہلاتی ہے اور بہن ہے تو اپنے آنگن کا روشن ستارہ کہلاتی ہے۔ مغرب نے عورت کو اس کے بنیادی حق سے محروم کر رکھا ہے۔ وہاں ماں‘ بہن‘ بیٹی جیسے رشتے کا کوئی مقام ہی نہیں ہے۔ خاندانی نظام کا تصور ہی مغربی معاشرے میں سرے سے موجود نہیں۔ آج مغرب میں عورت دنیا کی مظلوم ترین جنس بن چکی ہے نہ اس کی عزت محفوظ ہے نہ اس کے وقار کا وجود ہے جبکہ دین اسلام میں عورت کو وراثت کا حق‘ اس کی بہترین پرورش‘ تعلیم دینے‘ سماجی بہبود اور حقوق کا واضح چارٹرڈ ہے۔ مغربی معاشرے میں عورت کے حقوق کا سرے سے تذکرہ ہی نہیں ہے۔ آج ہمارے ملک میں مغرب کی دلدادہ این جی اوز عورتوں کے حقوق کی پاسداری اور ان میں شعور اجاگر کرنے کا جو خطرناک کھیل کھیل رہی ہیں وہ اب کسی سے پوشیدہ نہیں۔ ملت اسلامیہ پاکستان میں بسنے والی غیرت مند‘ غیور قوم کی بیٹیاں‘ بہنیں‘ مغربی استعمار کے ایجنٹوں کے ایجنڈوں کو ملیا میٹ کرکے رکھ دیں گے۔ دوسری جانب ارباب اقتدار اور اختیارات سے گزارش ہے کہ وہ بھی عورت کو عزت دیں۔ پاکستان ایک نظریاتی اسلامی ملک ہے اور اس کا آئین اور مروجہ قانون عورت کی تکریم‘ عزت وراثتی حقوق سمیت تمام تر حقوق دینے کا اعادہ کرتا ہے‘ لیکن دوسری جانب ملک میں عورت کی عزت و تکریم‘ وقار کو گزند پہنچایا جا رہا ہے اور آئینی‘ قانونی اداروں نے چپ سادھ رکھی ہے۔ آج اگر ٹی وی سکرینوں پر اشتہارات دیکھے جائیں تو عورت کو اشتہار نامہ بنا دیا گیا ہے مگر ہمارے حکمران اور قومی ادارے اندھے‘ گونگے‘ بہرے بنے بیٹھے ہیں لہٰذا آئین و قانون کی شقوں پر عملدرآمد کرایا جائے۔ (چودھری فرحان شوکت ہنجر ا)
پنجاب حکومت نے پیر کو چھٹی کا اعلان کر دیا
Mar 28, 2024 | 17:38