مسجد حرام اور مطاف کو روزانہ کیسے صاف رکھا جاتا ہے؟

صحن مطاف اور مسجد حرام کی پاکیزگی کا ویسے ہی خاص طورپر اہتمام کیا جاتا ہے مگر جب سے کرونا وائرس کی مہلک وبا پھیلی ہے مطاف اورمسجد حرام کی روزانہ صفائی کا عمل مزید بڑھا دیا گیا ہے۔عرب ٹی وی کے مطابق حرم مکی، مسجد حرام کے اندرونی مقامات اور صحن مطاف کی نماز فجر سے عشاءکے درمیان تین بار صفائی کی جاتی ہے۔ انتظامیہ مسجد حرام میں آنے والے نمازیوں اور زائرین کی صحت وسلامتی کےلیے زمین پر چلنے والے ہرطرح کے کیڑے مکوڑوں کو تلف کرنے اور مسجد اور مطاف کے ماحول کو صاف وشفاف رکھنے میں مصروف ہے۔حرمین شریفین جنرل پرزیڈنسی کی طرف سے حرم مکی کو صاف رکھنے کے لیے خصوصی ٹیمیں قائم کی گئی ہیں۔ یہ ٹیمیں اپنی اپنی باری پر پوری ذمہ داری کے ساتھ مسجد کی تطہیر، قالینیں تبدیل کرنے، مسجد میں عطر کے چھڑکاﺅ اور وائرس سے بچاﺅ کے لیے ضروری اسپرے کا چھڑکاﺅ کرتی ہیں۔ صحن مطاف کو دن میں سات بار جب کہ مسجد حرام کو نماز فجر سے عشاءکے درمیان تین بار صاف کیا جاتا ہے۔مسجد حرام کی صفائی کا عمل نماز عشاءکے کچھ ہی بعد شروع ہوتا ہے جس میں 140 ملازمین حصہ لیتے ہیں۔ صفائی کے اس عمل میں نماز کی جگہوں پر بچھائی گئی قالینیں اور راہ داریوں پر پلاسٹک کے میٹ اٹھائے جاتے ہیں۔ انہیں صاف کیا جاتا اور ان پر وائرس کش اسپرے کئے جاتے ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ عطر کا بھی چھڑکاﺅ کیا جاتا ہے۔مسجد حرام کی الماریوں، سیڑھیوں اور حرم مکی کے تمام مقامات کی جامع صفائی کی جاتی ہے۔ فرش کو خشک کرنے کے بعد اس پر قالینیں دوبارہ بچھائی جاتی ہیں۔ صفائی کا یہ عمل ہاتھوں کے ساتھ مشینوں اور دیگر آلات کے ذریعے کیا جاتا ہے۔ نماز فجر سے قبل بھی مسجد حرام اور حرم مکی مکمل صفائی کی جاتی ہے۔ صحن مطاف اور مسجد حرام کی صفائی پر چوبیس گھنٹے میں مجموعی طور پر 330 ملازمین کام کرتے ہیں۔