عطاء اللہ شاہ بخاری تحریک آزادی اور ختم نبوت کے مجاہد تھے: مقررین
لاہور (خصوصی نامہ نگار) تحریک آ زادی اور تحریک ختم نبوت کے مجاہد امیر شریعت سید عطاء اللہ شاہ بخاریؒ کو خراج عقیدت پیش کرنے کیلئے مجلس احراراسلام اورتحریک تحفظ ختم نبوت کے زیراہتمام سید عطاء المہیمن بخاری کی صد ارت میں ایوان اقبال میں عظیم الشان ’’امیر شریعت کانفرنس‘‘ میں منظور کیے جانے والے مشترکہ اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ تحریک خلافت کی بظاہر ناکامی کے بعد سید عطاء اللہ شاہ بخاری نے اپنے قابل قدر رفقاء چودھری افضل حق، مولانا حبیب الرحمن لدھیانوی، مولانا ظفر علی خان، مولانا دائود غزنوی اور دیگر کے ہمراہ مل کر برصغیر سے برٹش ایمپائر کو دیس نکالا دینے کے لئے مجلس احرار اسلام کے نام سے ایک قافلہ ٔ سخت جاں تیار کیا ،جس نے برطانوی سامراج کے لگائے گئے پودے ’’فتنۂ قادیانیت‘‘ کے خاتمہ کے لیے تاریخی کردار ادا کیا۔ 26 اپریل 1984 ء کو صدر ضیاء الحق مرحوم نے امتناع قادیانیت آرڈینس جاری کیا ،جس کی رو سے قانونی طور پر قادیانی شعائر اسلام استعمال نہیں کرسکتے ،لیکن افسوس کہ ان قوانین پر عمل نہیں ہورہا اور قانون توہین رسالت کی اصلاح کے نام پر اس کو غیر مؤ ثر بلکہ ختم کرنے نکی مذموم کوششیں جاری ہیں، امیر شریعت کانفرنس، اتحاد امت کی غمازی کرتے ہوئے عالمی قوتوں کو یہ پیغام دینے چاہتی ہے کہ وہ مظلوم عوام پر ظلم بند کردیں۔ سید عطاء المہیمن بخاری، جے یو آئی کے امیر مولانا فضل الرحمن، مولانا ڈاکٹر عبدالرزاق اسکندر، ڈاکٹر سعید احمد عنایت اللہ، خواجہ عزیز احمد، شاہ محمد اویس نورانی، مولانا زاہد الراشدی، مولانا فضل الرحیم، ڈاکٹر احمد پراچہ، قمر الزمان کائرہ، عاکف سعید، احمد لدھیانوی نے شرکت و خطاب کیا۔ مقررین نے کہا کہ یکم فروری 2017 ء کو مولانا فضل الرحمن کی صدارت میں تحریک تحفظ ناموس رسالت کی اے پی سی نے جو چھ مطالبات طے کیے تھے وہ اب بھی سٹینڈ کرتے ہیں لہٰذا ہمارا مطالبہ ہے کہ قائد اعظم یونیورسٹی اسلام آباد کے سنٹر فار فزکس کو قادیانی ڈاکٹر عبدالسلام کے نام سے منسوب کرنے کا فیصلہ واپس لیا جائے ،چناب نگر کے سرکاری تعلیمی ادارے قادیانیوں کو نہ دیئے جائیں۔