خواتین کے حقوق کے حوالے سے قوانین پر عملدرآمد کی ضرورت ہے، زمر د خا ن
اسلام آباد (نمائیندہ خصوصی) دنیا میں 1911ء سے خواتین کا عالمی دن منا یا جا ر ہا ہے ، خواتین کو ان کے حقوق دلانے کے لئے مختلف عالمی تنظیمیں اور ادارے کام کر رہے ہیں۔خواتین ہمارے معاشرے کا تقریباََ نصف ہیں اس کے باو جود خواتین کے حقوقکاتحفظ مکمل طور پر نہیں ہو سکا۔ ان خیا لا ت کا اظہا ر سر پر ست اعلیٰ زمر د خا ن نے پا کستا ن سو یٹ ہو م ایک تقر یب سے خطا ب کر تے ہو ئے کیا ۔ زمرد خان نے بچیو ں کو دل لگا کر پڑ ھا ئی کر نے اور بڑ وں سے اخلا ق سے پیش آ نے کی تلقین کی انہوں نے کہا کہ بچیا ں گھر وں میں زیا دہ لا ڈلی ہو تی ہیں اس لیے پاکستا ن سو یٹ ہو م میں ان کے ہا سٹل اور کچن کو انہو ں نے بین الا قوامی معیار کی طر ز پر بنا یا ھے اور ان کی انچارج با جی فو زیہ اور ڈاکٹر شا زیہ ہیں جن کا تعلق تعلیمی اور با وقار خاندا ن سے ھے اور وہ رضا کا را نہ پا کستا ن سو یٹ ہو م کے سا تھ وابستہ ہیں،اپنے خطا ب میں انہوںنے مز ید کہا کہ ملکی سطح پر خواتین کے حقوق کے حوالے سے قانون سازی کی گئی لیکن اس پر عمل درآمدآج بھی ایک سوالیہ نشان ہے۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ خواتین بالخصوص بچیوں کے لئے ایسے پروگرام شروع کیے جائیں جن سے وہ تعلیم کے ساتھ ساتھ دیگر شعبوں میں بھی مہا رت حاصل کر سکیں جو وقت کی ضرورت ہے ۔اس حوالے سے پارلیمینٹ کواپنا کردار ادا کرنا چاہیے۔ خواتین کے اس دن کے موقع پر ہم عہد کرتے ہیں کہ اس کو ایک دن منا کر بھول نہیں جائیں گے بلکہ عورتوں کو حقوق دلانے میں اپنا کردار ادا کرتے رہیں گے