فارمولا ملک ماں کے دودھ کا متبادل نہیں، کمپنی نے سٹاک نہ اٹھایا تو کارروائی ہو گی: عدالت
لاہور (وقائع نگار خصوصی) ڈبہ بند دودھ سے متعلق لئے گئے از خود نوٹس کیس میں پیش نہ ہونے پر چیف جسٹس نے چوہدری اعتزاز احسن کو دس ہزار روپے جرمانہ کر دیا۔ عدالت نے کہا ہے کہ جو دودھ ماں کے دودھ کا نعم البدل نہیں بیچنے والی کمپنی اپنا سٹاک اٹھا لیں ورنہ توہین عدالت کی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔ ایک کمپنی کے مالک اور دوسری کمپنی کے وکیل نے بتایا کہ ڈبوں میں بند دودھ نہیں فارمولا ملک ہے۔ چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ جو دودھ ماں کے دودھ کا نعم البدل نہیں اسے دودھ کہہ کر کیسے فروخت کیا جا سکتا ہے۔ ڈبوں پر واضح طور پر لکھا جائے کہ یہ دودھ کا متبادل نہیں بلکہ فارمولا ہے۔ اگر اس معیار پر پورا نہ اترنے والی کمپنی نے لاہور کے تمام سٹوروں سے سٹاک نہ اٹھایا تو توہین عدالت کی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔ ملک ایسویسی ایشن کے وکیل بیرسٹر اعتزاز احسن کے پیش نہ ہونے پر عدالت نے انہیں دس ہزار روپے جرمانہ کرتے ہوئے جرمانے کی رسید عدالت میں پیش کرنے کی ہدایت کر دی۔ بیرسٹر اعتزاز کے جونئیر وکیل نے سماعت ملتوی کرنے کی استدعا کی تو چیف جسٹس سخت برہم ہو گئے۔ عدالت نے کہا کہ بڑے چیمبر سے تعلق کا یہ مطلب نہیں کہ آپ عدالتی کارروائی پر اثر انداز ہو کر من پسند فیصلہ لیں گے۔ چیف جسٹس نے کہا کہ اعتزاز احسن کہہ رہے ہیں کہ عدالت اپنے دائرہ اختیار سے تجاوز کر رہی ہے، ہمیں پتہ ہے کہ عدالت کا دائرہ اختیار کیا ہے۔ فارمولا کے نام پر دودھ فروخت کرنے والی کمپنیاں اشتہار جاری کریں کہ وہ فارمولا فروخت کر رہی ہیں اگر انہوں نے ایسا نہ کیا تو عدالت اپنی جانب سے اشتہار جاری کرے گی۔