سندھ اسمبلی اجلا س‘7 سرکاری بلوں کی منظوری دیدی گئی
کراچی (وقائع نگار) سندھ اسمبلی کے اجلاس میں جمعہ کو3 سرکاری بلوں کی منظوری دی گئی۔ جو بل منظور کئے گئے ان میں سندھ یونیورسٹیز اینڈ انسٹی ٹیوٹس لاء (ترمیمی) بل2018 ‘ دی سہیل یونیورسٹی بل2017 ء اور یونیورسٹی آف ماڈرن سائنسز ٹنڈو محمد خان بل2017 ء شامل ہیں۔ اجلاس کے دوران پی پی پی کی جانب سے مضر صحت پانی کے حوالے سے پیش کی گئی۔ تحریک التواء مسترد کردی گئی۔ اجلاس کی کارروائی تقریباً2 گھنٹے جاری رہی۔ ڈپٹی اسپیکر شہلا رضا نے اجلاس کی صدارت کی۔ وزیراعلیٰ ایوان میں نہیں آئے۔ واضح رہے کہ نئے یونیورسٹیز لاز کے تحت گورنر سندھ صوبے کی سرکاری جامعات اور دیگر ڈگری دینے والے اداروں کا چانسلر یا کنٹرولنگ اتھارٹی نہیں ہو گا ۔وزیر اعلی سندھ اعلی تعلیمی اداروں کی کنٹرولنگ اتھارٹی ہوگا۔ اس حوالے سے سندھ اسمبلی نے جمعہ کو اپوزیشن کے زبردست احتجاج کے باوجود ’’ سندھ یونیورسٹیز اینڈ انسٹی ٹیوٹس لاز ( ترمیمی ) بل 2018 ‘‘ کی منظوری دے دی ۔اپوزیشن نے اس پر سخت احتجاج کیا ۔ اپوزیشن نے اس بل کو صوبے کی اعلی تعلیم کے لیے انتہائی خطرناک قرار دیا اور چیف جسٹس آف پاکستان سے اس پر سوموٹو نوٹس لینے کی اپیل کی ۔ اس بل کے ذریعہ صوبے کی 23 سرکاری یونیورسٹیز اور دو انسٹی ٹیوٹس کے قوانین میں ترامیم کی جائیں گی ۔بل کی منظوری کے بعد تمام سرکاری یونیورسٹیز اور ڈگری جاری کرنے والے اداروں کے حوالے سے گورنر سندھ کا کردار ختم ہو جائے گا ۔