لوگوں کو عزت سے مرنے کا حق حاصل ہے: بھارتی سپریم کورٹ
نئی دہلی (اے این این ) انڈیا کی سپریم کورٹ نے ایک کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے کہا ہے کہ لوگوں کو عزت سے مرنے کا حق حاصل ہے اور اگر کوئی شخص مہلک بیماری میں مبتلا ہے تو وہ یوتھنیزیا یعنی اپنا علاج بند کرا کے جلد موت پانے کا حق رکھتا ہے۔انڈیا میں یوتھنیزیا پر بحث 2015 سے جاری ہے۔ اس بحث کا آغاز ارونا نامی ایک خاتون کی مئی 2015 میں موت سے ہوا جس کو جنسی تشدد کا نشانہ بنایا گیا اور وہ 40 برس تک کوما میں رہیں۔عدالت نے فیصلے میں کہا ہے کہ مریض کی جلد موت کے لیے علاج بند کیا جا سکتا ہے لیکن جب تک اس بارے میں قانون نہیں بنتا، ایسا کرنے کے لیے سخت ہدایات ہیں ۔بھارتی سپریم کورٹ نے فیصلے میں یہ بھی کہا ہے کہ لوگوں کو لیونگ وِل یعنی تندرست حالت میں وصیت لکھنی چاہیے کہ اگر مستقبل میں کوما میں چلا جائے تو مصنوعی طریقے سے زندگی کو لمبا کرنے کے بجائے جلد موت کا راستہ اختیار کیا جائے۔ یہ فیصلہ سپریم کورٹ کے پانچ رکنی بینچ نے دیا جس کی سربراہی چیف جسٹس کر رہے تھے۔انڈیا میں یوتھنیزیا پر بحث 2015 سے جاری ہے۔ اس بحث کا آغاز ارونا نامی ایک خاتون کی موت سے ہوا جس کو جنسی تشدد کا نشانہ بنایا گیا اور وہ 40 برس تک کوما میں رہیں۔پانچ رکنی بینچ نے یہ فیصلہ اس درخواست پر دیا جس میں عدالت عظمی سے استدعا کی گئی تھی کہ لیونگ وِل کی اجازت دی جائے۔یاد رہے کہ انڈیا کی سپریم کورٹ نے مئی 2011 میں انسانی ہمدردی کی بنیاد پر ارونا شان باگ کو موت دینے کی درخواست کو رد کر دیا تھا جو اس وقت گذشتہ 34 برسوں سے بسترِ مرگ پر تھیں۔