آٹھارویں آئینی ترمیم کے خلاف سازشیں ہورہی ہے ،اسفندیار ولی
پشاور/کوئٹہ(صباح نیوز) عوامی نیشنل پارٹی کے قائد اسفندیار ولی خان نے ملکی حالات پر گہری تشویش کااظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ پشتون وطن پر ایک بار پھر کشمکش کے سائے نظر آرہے ہیںوطن اور سرزمین کے دفاع و بقاکے لئے پشتونوں نہ تو پہلے کوئی کوتاہی کی نہ آئندہ کوئی کوتاہی برتی جائے گی ، آٹھارویں آئینی ترمیم کے خلاف سازشیں ہورہی ہے مگر ہم واضح کرنا چاہتے ہیں کہ اس کو نہ چھڑا جائے اٹھاوریں آئینی ترمیم کے خلاف سازش دراصل اس ملک کے وجود کے خلاف سازش ہوگی پشتون حقوق کا حصول منظم سیاسی تنظیم کے بغیر دیوانے کا خواب ہے ، طاقتور قوتوں کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر پشتونوں کو حقوق دلا رہے ہیں اپنے ہی پشتونوں نے دھوکہ دیا ورنہ آج فاٹا خیبرپشتونخوا کا حصہ ہوتا اور ہم شمالی و جنوبی پشتونخوا کے انضمام کا مطالبہ کررہے ہوتے ۔ ان خیالات کااظہار انہوں نے ولی باغ چارسدہ میں اے این کے صوبائی صدر اصغرخان اچکزئی سے بات چیت کرتے ہوئے کیا ۔ اے این پی کے صوبائی صدر نے پارٹی سربراہ سے ملاقات میں انہیں صوبے کے سیاسی حالات پر بریفنگ دی اے این پی کے سربراہ نے پارٹی کی صوبائی تنظیم کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے کہا کہ بلوچستان میں جماعت کی تنظیمی کاوشیں قابل قدر ہیں چمن ، پشین ، لورالائی اور ہرنائی کے کامیاب قومی جلسوں کو دیکھ کر میرا پہلے سے موجود یقین پختہ تر ہوگیا ہے کہ پشتون اولس اپنے مسائل کے حل کے لئے باچاخان کے پیروکاروں ہی کی طرف دیکھ رہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ پشتونوں کو امتیازی سلوک کا سامنا ہے اور ان پر عرصہ حیات تنگ کردیاگیا ہے پشتون وطن کو آگ اور خون کے ایک ایسے دلدل میں دھکیل دیا گیا ہے جس میں پشتونوں کے لئے تباہی اور بربادی کے سوا کچھ نہیں پشتون وطن پر ایک بار پھر حالات سنگینی کی طرف جارہے ہیں کشمکش کی کیفیت ہے اس کشمکش کی کیفیت کا مقابلہ کرنے اور پشتونوں کے بقاکی جنگ لڑنے کے لئے پشتونوں کی منظم سیاسی تنظیم وقت کی اولین ضرورت ہے انہوں نے کہا کہ ہم نے پشتون وطن پر انتہاپسندی اور دہشت گردی کا مقابلہ بغیر بندوق کے نہتے ہو کر کیا اور اس راہ میں بے انتہاقربانیاں دیں اس کے باوجود اگر کسی جانب سے ہم پر انگلیاں اٹھتی ہیں تو ہم سمجھتے ہیں کہ یہ لوگ حقائق سے بے خبر اور تاریخ سے نابلند لوگ ہیں ہمیں ان سے کسی قسم کا سرٹیفکیٹ لینے کی کوئی ضرورت نہیں پشتون وطن کے دفاع اور پشتونوں کے بقاکی جنگ میں ہم نے جو قربانیاں دی ہیں وہ کسی سے ڈھکی چھپی نہیں اب بھی جو مشکل حالات درپیش ہیں ان میں اے این پی ہی واحد قومی جماعت ہے جو اپنی ذمہ داریوں کا ادراک کرتے ہوئے میدان عمل میں موجود ہے ہم نے طاقتور قوتوں کی آنکھوں کی آنکھیں ڈال کر پشتونوں کے حقوق کی جنگ لڑی اور آج بھی لڑرہے ہیں ہم نے پشتونوں کے صوبے کو نام دیا ، اٹھارہویں ترمیم سمیت دیگر کامیابی حاصل کیں اور اگر ہمارے اپنے ہی پختون ہماری راہ میں رکاوٹ نہ ڈالتے تو آج تو فاٹا خیبرپشتونخوا کا حصہ بن چکا ہوتا اور ہم اگلے پڑا میںجاتے ہوئے شمالی اور جنوبی پشتونخواکی یکجہتی کا مطالبہ کررہے ہوتے مگر نواز شریف نے انتہائی چالاکی سے پشتون اتحاد کی راہ میں پشتون رہنماں کے ذریعے روڑے اٹکائے اور پشتونوں کو پشتونوں کی وحدت کی راہ میں رکاوٹ بنا کر کھڑا کیا ہم نے اپوزیشن میں رہنے کے باوجود پشتونوں کے مسائل و مشکلات کو ہر فورم پر اجاگر کیا اور ان کے حل کے لئے مثالی کردار ادا کیا انہوںنے کہا کہ پشتون قوم ہم پر اعتماد کااظہار کررہی ہے اور ہمارے لئے اپنے اولس کا یہی اعتماد اور اطمینان ہی کافی ہے انہوں نے کہا کہ قومی اہداف کے حصول کے لئے منظم تنظیم وقت کی اولین ضرورت ہے پشتونوں کی جدید منظم تنظیم کی بنیاد فخر افغان باچاخان بابا نے رکھی ہے اور ہمیں یہی تنظیم اور باچاخانی فکر میراث میں ملی ہے انہوں نے کہا کہ کارکن دور جدید کے تقاضوں کو سمجھتے ہوئے منظم بنیادوں پر تنظیم سازی اور قومی اہداف کے حصول کے لئے جدوجہد تیز تر کردیں ۔ اور اس وقت پشتونوں اور پشتون وطن کے خلاف جو سازشیں ہورہی ہیں اس پر گہری نظر رکھیں کیونکہ اس خطے میں جو کچھ بھی ہوگا اس کا میدان پشتون اور متاثر بھی پشتون ہی ہونگے انہوں نے کہاکہ پاکستان اور افغانستان میں امن کا قیام ایک کے دوسرے کے امن سے مشروط ہے اور دونوں ممالک کو چاہیے کہ وہ ایک دوسرے کیلئے بارود کی بجائے تجارت کی منڈیاں سمجھ کر بہتر ہمسایوں کا کردار ادا کریں انہوں نیکہا کہ ایک بار پھر اٹھارویں آئینی ترمیم کے خلاف سازشیں ہورہی ہیں اور ہمیں اچھی طرح پتہ ہے کہ کون ان سازشوں کے پیچھے ہیں اور ہمیں یہ بھی معلوم ہے کہ اٹھارویں ترمیم سے کس کو تکلیف ہے مگر واضح کرنا چاہتے ہیں کہ اٹھارویں آئینی ترمیم کو نہ چھڑا جائے اور یہ سازشیں بند کی جائے کیونکہ اٹھارویں آئینی ترمیم کے خلاف سازش در اصل اس ملک کے وجود کے خلاف سازش ہے لہذا سب کو چاہیے کہ ہوش سے کام لیں اور کوئی غلطی نہ کریں۔