معیشت میں نام نہاد بہتری کا سرمایہ دار‘ جاگیر دار طبقہ کو فائدہ ہوا: سراج الحق
لاہور (خصوصی نامہ نگار) امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہاہے کہ معیشت میں نام نہاد بہتری اور شرح نمو میں اضافہ کا اگر کسی کو فائدہ ہوا ہو گا تو وہ سرمایہ دار اور جاگیردار طبقہ ہے۔ ملک کے 98 فیصد عوام کی حالت میں نہ پہلے کوئی تبدیلی آئی اور پی ٹی آئی کی حکومت کے تین سالوں میں بجلی کی لوڈشیڈنگ دوبارہ شروع ہو گئی ہے۔ پی ٹی آئی اراکین کا پارلیمنٹ میں لوڈشیڈنگ کے مسئلہ کو اٹھانا حکومتی کارکردگی پر بڑاسوالیہ نشان ہے۔ کراچی اور بلوچستان میں لوگ پینے کے صاف پانی تک کی عدم دستیابی کے خلاف سراپا احتجاج ہیں۔ حکومت اپنی کارکردگی اخباری رپورٹس سے ہی دیکھ لے ۔ لفظوں کے ہیر پھیر سے عوام کی حالت نہیں بدلے گی۔ حکومت نے تین سالوں میں بلدیاتی الیکشن کروانے کا نام تک نہیں لیا۔ جمہوریت اور جمہوری اداروں کی مضبوطی کی باتیں کرنے والے وزیراعظم کے لیے یہی مثال کافی ہے ۔ مردم شماری کا مسئلہ حل نہیں ہوا۔ قانون سازی کے لیے پارلیمنٹ کی بجائے ایوان صدر کا سہارا لیا جاتا ہے۔ صوبے اور وفاق ایک دوسرے سے ٹکرائو میں ہیں۔ پی ٹی آئی بری طرح فلاپ ہوگئی۔ ثابت ہو گیا کہ تینوں بڑی پارٹیاں ایک ہی ایجنڈا پر کام کرتی ہیں۔ جماعت اسلامی نے سات شعبہ جات میں امیر جماعت اسلامی سرا ج الحق کی معاونت کیلئے مشیروں کا تقرر کر دیا ہے۔ قیصر شریف کے مطابق کشمیر امور کیلئے عبدالرشید ترابی، افغان امور شبیر احمد خان‘ توانائی ڈاکٹر بشیر احمد لاکھانی، تعلیمی امور پروفیسر محمد ابراہیم، ڈاکٹر محمد واسع شاکر بلدیاتی امور کے لئے عنایت الرحمان خان اور زرعی امور کیلئے حافظ وصی محمد خان کو مقرر کیا گیا ہے۔