وزیراعظم عمران خان نے خرید و فروخت پر شناختی کارڈ کی شرط ختم کرنے سے انکار کردیا۔
وزیر اعظم نے کراچی میں تاجروں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ تاجر برادری معیشت کا اہم حصہ ہے اسے ساتھ لے کر چلیں گے، حکومت آپ کے لیے آسانیاں پیدا کرنا چاہتی ہے، مل بیٹھ کر مسائل کا حل نکالیں گے، معیشت کی بحالی اور استحکام کے لیے تمام فریقوں کو ساتھ دینا ہوگا۔
وزیراعظم نے کراچی میں ترقیاتی منصوبوں کو جلد مکمل کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ جاری منصوبوں کے لیے وفاق اپنا تعاون جاری رکھے گا، کاروباری برادری پارٹنر بن کر حکومت کے ساتھ کام کرے، ہماری اولین ترجیح غربت کا خاتمہ اور معاشی عمل کو تیز کرنا ہے جس میں آپ کی مدد چاہیے، اب ملکی معیشت پرانے طریقہ کار کے تحت نہیں چلائی جاسکتی۔
تاجروں نے خرید و فروخت کے لئے شناختی کارڈ کی شرط ختم کرنے کا مطالبہ کیا تاہم وزیراعظم نے شرط ختم کرنے سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ اب کاروبار پرانے طریقے سے نہیں چلے گا، یہ زیادتی ہے کہ 50 ہزار سے بڑی خریداری پر شناختی کارڈ نہ دیا جائے، حکومت تاجروں صنعت کاروں کو ساتھ لے کر چلنا چاہتی ہے، ترکی کی طرح ہم پاکستان کو ترقی دینا چاہتے ہیں۔
وفاقی مشیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ نے بھی تاجروں کو مراعات دینے سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم کے سامنے کہہ رہا ہوں شناختی کارڈ شرط ختم نہیں ہوگی، تاجر صنعت کار شناختی کارڈ دینے سے کیوں گریز کررہے ہیں، ٹیکس سب کو دینا ہے اس پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا، ٹیکسٹائل کی مقامی صنعت پر بھی ٹیکس دینا ہوگا، ٹیکسٹائل کی صنعت کے ساتھ الگ سے بات چیت کرر ہے ہیں، ایکسپورٹ کو کس طرح صفر ٹیکس کیا جائے اس پر بات چیت ہوسکتی ہے۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ خوف کی فضا ختم کرکے کاروبار کی آسانی کے لیے کام کرینگے۔ تاجروں نے برآمدی شعبے پر سیلز ٹیکس 17 فیصد سے کم کرکے 5 فیصد کرنے کی تجویز دی۔
تاجروں کے وفود نے ٹیکس نظام میں اصلاحات، مہنگائی پر کنٹرول، سمگلنگ کی روک تھام، کاروبار میں آسانی، سرمایہ کاری کے فروغ، روزگار کے مواقع بڑھانے اور محصولات میں اضافہ کیلئے بھی تجاویز پیش کیں۔
اس موقع پر وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ میرے کراچی آنے کا مقصد تاجروں کے مسائل حل کرنا ہے۔ مسائل کا فوری حل نکالنے کیلئے میری معاشی ٹیم موجود ہے۔
انہوں نے یقین دلایا کہ حکومت تاجروں کیلئے آسانیاں پیدا کرنا چاہتی ہے۔ اب پاکستان کی معیشت پرانے طریقہ کار کے تحت نہیں چلائی جا سکتی۔ ہماری اولین ترجیح غربت کا خاتمہ اور معاشی عمل کو تیز کرنا ہے۔ ان مسائل کے حل کیلئے ہمیں تاجروں کی مدد چاہیے۔ کاروباری برادری پارٹنر بن کر حکومت کے ساتھ کام کرے۔
ملاقات کے بعد صنعت کاروں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ملاقات کو مایوس کن اور بے سود قرار دیتے ہوئے کہا کہ کسی بات پر اتفاق نہیں ہوا، وزیر اعظم نے ہماری باتیں تحمل سے سنیں، لیکن مسائل کے حل کے پر کوئی فیصلہ نہیں ہوا، وزیر اعظم صنعتوں کے مسائل حل کرنے کے بجائے احتساب کی باتیں کرتے رہے۔