ہر ضلع میں پناہ گاہیں بنانے کا متحسن فیصلہ
وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے کہا ہے کہ پنجاب حکومت نے صوبے کے ہر ضلع میں سڑکوں پر سونے والے افراد کے لئے پناہ گاہیں بنانے کا فیصلہ کیا ہے اور یہ کام ایک پروگرام کے تحت مرحلہ وار انجام دیا جائے گا۔ اُنہوں نے نوائے وقت سے خصوصی بات چیت میں بتایا کہ تحریک انصاف کی حکومتیں وزیراعظم عمران خان کے وژن کے مطابق عام آدمی کی فلاح و بہبود کی پالیسی پر عمل پیرا ہیں۔
پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار دیکھنے میں آ رہا ہے کہ گرے پڑے بے کس، بے بس ، اور بے سہارا لوگوںکو بھی انسان سمجھا جانے لگا۔ اُنہیں ’’ضیوف الحکومہ‘‘ (حکومت کے مہمان) کا درجہ دیا جا رہا ہے۔ مسافروں ، مسکینوں، غریبوں اور یتیموں کو ٹھکانے ، روٹی اور کپڑا دینا، بے انتہا ثواب اور قربتِ الٰہی کاموجب ہے۔ خلفائے راشدین کے زمانے میں یہ عالم تھا کہ بھوکوں کو تلاش کر کے بیت المال سے کھانا کھلایا جاتا تھا۔ ریاست مدینہ کے ان پہلوئوں کی مثال اسلام سے پہلے کہیں نہیں ملتی اور کم از کم آج بھی اس خِطے میں جس میں پاکستان واقع ہے ، ایسی کوئی مثال نہیں ملتی۔ فلاحی ریاست کا یہیں سے آغاز ہوتا ہے‘ اسکے بعد ہر مستحق شہری کو تعلیم اور صحت کی مفت فراہمی اگلا مرحلہ ہو گا۔ پناہ گاہیں، عظیم کارِخیر ہے اور خوش آئند امر یہ ہے کہ اس کا آغاز داتا کی نگری سے ہواہے۔ داتا دربار یوں تو روحانی چشمہ ہے مگر اس کا ایک مادی پہلو ’’لنگر‘‘ ہے جو چوبیس گھنٹے جاری رہتا ہے۔ یہاں لاہور میں بننے والی پناہ گاہوں میں اگر زیادہ نہیں تو لاوارث لوگوں کو تھری سٹار ہوٹل کی سی سہولتیں دستیاب ہیں ‘جو محدود وسائل کے باوجود حکومت پنجاب کا بہت بڑا کارنامہ ہے۔ اُمید ہے کہ دوسری صوبائی حکومتیں بھی پنجاب کے ا س امتیاز کی تقلید کریں گی۔