چین کا چولستان میں کول پاور پلانٹ پر دوبارہ کام شروع کرنے کا فیصلہ
رحیم یار خان(احسان الحق سے) چین کے تعاون سے چولستان میں قائم ہونے والا1320میگا واٹ کا کول پاور پلانٹ جو سابق وزیر اعظم نواز شریف کو سپریم کورٹ کی جانب سے 28جولائی کو نا اہل قرار دیئے جانے کے باعث تعطل کا شکار ہو گیا تھا ،چین نے یہ پاور پلانٹ اب دوبارہ قائم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔تفصیلات کے مطابق تقریباّ دو سال قبل چین نے رحیم یار خان میں 660میگا واٹ کے دو کول پاور پلانٹ قائم کرنے کرنے کا فیصلہ کیا تھاجس کے لئے ابتدائی طور پر ترنڈہ سوائے خان کے نزدیک جگہ کا اتخاب کیا گیا تھا تاہم بعد میں عوامی احتجاج پر یہ پاور پلانٹس فیروزہ تحصیل خان پور کے مقام پر قائم کرنے کا فیصلہ کیا گیاتھا لیکن یہاں پر ذرائع آمدرفت مناسب نہ ہونے کے باعث یہ منصوبہ چک نمبر 165/7-R چولستان تحصیل لیاقت پور میں قائم کرنے کا فیصلہ کیا گیاہے تاہم اس دوران 28جولائی کو میاں نواز کی سپریم کورٹ سے نا اہلیت کے باعث چین نے اس منصوبے پر کام روک دیا تھا اور خدشہ ظاہر کیا جا رہا تھا کہ منصوبہ اب پایہ تکمیل کو نہیں پہنچ سکے گا تاہم کچھ عرصہ قبل چین نے یہ منصوبہ دوبارہ شروع کرنے کا فیصلہ کیاہے ۔ذرائع کے مطابق یہ منصوبہ 987ایکڑ پر مشتمل ہو گا اور اس کے لئے اراضی بھی حاصل کر لی گئی ہے اور اس کی کل مالیت 1.8بلین ڈالر ہوگی۔معلوم ہوا ہے کہ اس منصوبے کے قیام سے ماحولیات پر مرتب ہونے والے اثرات سے ممکنہ طور پر متاثر ہونے والے 206ایسے شہری جو اس پلانٹ کے ارد گرد رہائش پزیر ہیں اور عام شہری اور ادارے بھی جو اس پلانٹ سے ممکنہ طور پر ماحول کے حوالے سے متاثر ہو سکتے ہیں ان کے لئے محکمہ ماحولیات پنجاب نے 17فروری کو خان پور میں ایک عوامی سماعت کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور اس سماعت کے دوران اگر اس پلانٹ کے انوائرمینٹل کنسلٹنٹس یہ چیز باور کرانے میں کامیاب ہو گئے کہ اس کول پاور پلانٹ کے قیام سے علاقہ بھر کے ماحول میں کوئی منفی اثرات مرتب نہیں ہونگے تو محکمہ ماحولیات کی جانب سے اس منصوبے کے قیم کی اجازت دے دی جائے گی اور جلد اس منصوبے پر کام شروع کر دیا جائے گا۔