پاکستان اچھے‘ برے وقت کا سٹریٹجک اتحادی‘ مشترکہ مفاد کیلئے سی پیک بنانے کی کوشش کر رہے ہیں: چین
بیجنگ (این این آئی+ آن لائن) چینی کمیونسٹ پارٹی نے اس بات کا اعادہ کیا ہے ان کیلئے پاکستان کیساتھ تعلقات نہایت اہم ہیں اور پاکستان واحد ملک ہے جسے چینی کمیونسٹ پارٹی ہر اچھے برے وقت کا سٹرٹیجک اتحادی سمجھتی ہے۔ یہ بات چینی کمیونسٹ پارٹی کے سائوتھ ایشیا بیورو کے انٹرنیشنل ڈیپارٹمنٹ کے ڈپٹی ڈائریکٹر جنرل ماژوئے سونگ نے پاکستانی سیاستدانوں کے وفد کے کمیونسٹ پارٹی کے ہیڈ کوارٹرکے دورے کے موقع پر ان سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔ یاد رہے پاکستانی وفد بلوچستان اور خیبر پی کے کی چھ مختلف سیاسی جماعتوں کے قانون سازوں پر مشتمل تھا اور یہ چینی کمیونسٹ پارٹی کے انٹرنیشنل ڈیپارٹمنٹ کی دعوت پر چین کے دورے پر تھا۔ پاکستانی وفد کے سربراہ اور تحریک انصاف بلوچستان کے صدر سردار یار محمد رند نے حکومت چین کو چائنا پاکستان اکنامک کوریڈور کے حوالے سے اپنے مکمل تعاون کا یقین دلایا۔ سردار رند نے کہا ہمیں پختہ یقین ہے سی پیک پاکستان کے پسماندہ علاقوں میں خوشحالی لانے کا سبب بنے گا۔ بلوچستان اور کے پی کے کی اپوزیشن جماعتوں کو اربوں ڈالر کے سی پیک پراجیکٹ کے مختص کرنے کے حوالے سے تحفظات ہیں۔ اس موقع پر ژوئے سونگ نے تنقید کے حوالے سے اپنی تشویش کا اظہارکرتے ہوئے کہا پاکستان میں مختلف حلقوں کی جانب سے بے بنیاد اعتراضات پر ہمیں دکھ ہوا۔ انہوں نے کہا اربوں ڈالرکی سرمایہ کاری کرنے والی چینی کمپنیاں اس صورتحا ل پر پریشان ہیں۔ ہمارے کوئی فوجی اور معاشی پوشیدہ مقاصد نہیں جیسا کہ چند جنوبی ایشیائی ممالک الزام لگارہے ہیں۔ ہمارے بھارت کے ساتھ تعلقات اچھے نہیں ہیں۔ وہ ہم سے پوچھتے ہیں ہم پاکستان کی مدد کیوں کررہے ہیں؟ بلوچستان سے عوامی نیشنل پارٹی کے رکن صوبائی اسمبلی زمرک خان اچکزئی نے نشاندہی کرتے ہوئے کہا مغربی روٹ پر عدم عملدرآمد نے مقامی لوگوں میں بے چینی پیدا کی اور انہوں نے سوال کیا سی پیک صرف پنجاب میں کیوں نظر آرہا ہے؟ سردار یار محمد رند نے کہا اس صورتحال کی ذمہ دار ہماری وفاقی حکومت ہے۔ اس موقع پر چینی حکام نے پاکستانی سیاستدانوں کے وفد کے تحفظات دور کرتے ہوئے کہا سی پیک اپنے ابتدائی مراحل میں ہے اور اس کی چھتری تلے ابھی متعدد منصوبے موجود ہیں اور اس سے کسی ایک یا دوسرے علاقے کو نہیں بلکہ پورے پاکستان کو فائدہ پہنچے گا۔ آن لائن کے مطابق چین نے پاکستان میں فوجی اڈے کی تعمیر سے متعلق خبروں کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے اس قسم کی خبروں میں کوئی صداقت نہیں۔ بیجنگ میں ایک پریس بریفنگ کے دوران چین کی وزارت خارجہ کے ترجمان لوکینگ نے کہا پاکستان میں فوجی اڈا تعمیر کرنے کے حوالے سے کسی قسم کی منصوبہ بندی نہیں کر رہے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا میرا خیال ہے اس حوالے سے دنیا کے دیگر ممالک کو بہت زیادہ انداز ے لگانے کی ضرورت نہیں۔ لوکینگ نے کہا پاک چین اقتصادی راہداری منصوبہ ون بیلٹ ون روڈ وژن کا اہم حصہ ہے اور کہاکہ چین اور پاکستان سی پیک منصوبے کے روٹ میں آنے والے ممالک کے مشترکہ مفادات کیلئے کوششیں کر رہے ہیں۔ چین نے کہا ہے کہ پاکستان میں چینی فوجی اڈے سے متعلق دنیا اندازے قائم نہ کرے۔ پاکستان میں فوجی اڈا بنانے کے کسی منصوبے سے آگاہ نہیں۔ ترجمان چینی وزارت خارجہ نے کہا چین پاکسان مشترکہ مفادات کیلئے سی پیک بنانے کی کوششیں کر رہے ہیں۔ آن لائن کے مطابق ممتاز چینی جریدے ’’گلوبل ٹائمز‘‘ نے اپنے ایک مضمون میں لکھا ہے امریکہ کیلئے ضرورت اس امر کی ہے وہ دہشت گردوں کے خلاف جنگ جیتنے کیلئے نظریہ کلیت کے مطابق پاکستان اور دوسرے سٹیک ہولڈرز کے ساتھ تعاون کرے۔ پاکستان کی سرزنش کرنے سے مسئلہ کے حل میں کوئی مدد نہیں ملے گی۔ پاکستان کی امداد معطل کرنے کے امریکی فیصلے پر تبصرہ کرتے ہوئے چینی جریدے نے کہا ضروری نہیں دہشت گردی کے خلاف امریکی جنگ پاکستان کے تعاون کے بغیر کامیاب ہو‘ لیکن اس کے بغیر یہ جیتی نہیں جا سکتی۔