چیئرمین نیب احتساب کی بات کرتے ہیں کچھ کرکے دکھانے کو تیار نہیں: سراج الحق
لاہور (خصوصی نامہ نگار) امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے چیئرمین نیب تیز ترین احتساب کی بات کرتے ہیں مگر عملاً کچھ کر کے دکھانے کو تیار نہیں۔ عدالتوں کو سپیڈی ٹرائل کر کے مجرموں کو سزائیں سنانی چاہئیں تاکہ مطلع صاف ہو سکے۔ سابق وزیراعظم عدالتوں کو پارٹی بنانے کی کوشش کر رہے ہیں تاکہ عدلیہ پر جو تھوڑا بہت اعتماد باقی ہے، وہ بھی ختم ہو جائے۔ حکمران کہتے ہیں کہ عوام کو انصاف نہیں مل رہا۔ تعلیمی اداروں میں تعلیم اور ہسپتالوں میں علاج نہیں لیکن یہ ماننے کو تیار نہیں۔ غربت، جہالت، ناانصافی، بدامنی اور بے روزگاری کے اصل ذمہ دار وہ خود ہیں۔ حکمران رہنے والی پارٹیاں چالیس سال حکمرانی کے باوجود ان مسائل کا رونا رو رہی ہیں تو پھر یہ اعتراف بھی کرنا ہوگا کہ اصل مجرم وہی ہیں۔ جماعت اسلامی کی جدوجہد ملک کو لٹیروں سے نجات دلا کر ایک اسلامی و خوشحال پاکستان بنانے کے لیے ہے۔ حکومت کی کوشش ہے اسے شہادت کا مرتبہ حاصل ہو جائے۔ منصورہ میں جاری مرکزی تربیت گاہ کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے مزید کہا بلوچستان میں مسلم لیگ حکومت میں بھی ہے اور اپوزیشن میں بھی۔ بلوچستان میں پکنے والی کھچڑی اچانک نہیں پکی، دیگ کافی عرصہ سے چولہے پر تھی۔ حکومت کو تمام معاملات آئین کے مطابق آگے بڑھانے کی کوشش کرنی چاہیے۔ کوئی بھی غیر آئینی اقدام قومی یکجہتی کے لیے نہایت خطرناک ہوسکتا ہے۔ انہوں نے کہا قومی و ٹیکنو کریٹ حکومت محض ایک مفروضہ ہے جو بار بار حکومتی بنچوں کی طرف سے اٹھایا جارہا ہے جس کا مقصد محض شہادت کی آرزو کا اظہار ہے۔