حصص کی فروخت آئی پی او سے متعلق قواعد سخت،ڈیفالٹرز نااہل قرار
کراچی(کامرس رپورٹر)قومی اداروں کے حصص کی پاکستان اسٹاک ایکسچینج کے ذریعے عوام کو فروخت کرنے سے متعلق انیشل پبلک آفرنگ(آئی پی او)سے متعلق قواعد کو شفاف اور سخت بنا دیا گیا ہے۔ سکیورٹیز ایکسچینج اور فیوچرز ایکسچینج کے ڈیفالٹر جن کے ٹریڈنگ رائٹس منسوخ یا ضبط کر لئے گئے یا جنہیں ڈی لسٹ کر دیا گیا ہو آئی پی او کیلئے نا اہل قرار دے دئیے گئے ہیں اس وقت حکومت کی نجکاری فہرست میں اسلام آباد الیکٹرک سپلائی کمپنی (آئیسکو)، فیصل آباد الیکٹرک سپلائی (فیسکو)، گوجرانوالہ الیکٹرک سپلائی کمپنی(گیپکو)جیسی تین بجلی ڈسٹری بیوشن کمپنیاں شامل ہیں جن کے حصص اسٹاک مارکیٹ کے ذریعے براہ راست عوام کو فروخت کیلئے پیش کئے جائیں گے ایس ای سی پی نے پاکستان میں کمپنیوں کے حصص کی فروخت کیلئے ان کی اسٹاک مارکیٹ میں لسٹنگ اور ان کے حصص کی عوام کو براہ راست فروخت کیلئے آئی پی او کے قواعد کو شفاف اور سخت بنا دیا ہے جن کے مطابق آئی پی او کیلئے اہل قرار دی جانے والی کمپنی (ایشوور)کو فنانشل مارکیٹ کا کم از کم تین سال کا تجربہ ہونا ضروری قرار دیا گیا ہے اور گزشتہ دو سال کے دوران اس کا مالیاتی ٹریک ریکارڈ بہترین ہونا بھی ضروری ہے،جبکہ یہ بھی لازم کیا گیا ہے کہ حصص کی تحریری مالیت اس کی حقیقی مالیت سے کم نہ ہو ان نظرثانی شدہ قواعد کا اطلاق گرین فیلڈ پراجیکٹس اور کسی بھی کمپنی کے نئے حصص کے اجرا پر نہیں ہوگا۔