مقبوضہ کشمیر: بھارتی فوج نے جعلی جھڑپ میں 2 نوجوان شہید کر دیئے‘ ہڑتال‘ مظاہرے
سرینگر+ علی گڑھ+جموں (آئی این پی+ آن لائن+این این آئی) مقبوضہ کشمیر میں بھارتی ریاستی دہشت گردی میں مزید 2 کشمیری شہید ہوگئے جس کے نتیجے میں 24 گھنٹے کے دوران تعداد 5 ہوگئی۔ ضلع اننت ناگ کے علاقے لارنو میں قابض بھارتی فوجیوں نے جعلی جھڑپ میں مزید دو کشمیریوں کو شہید اور ایک کو زخمی کردیا۔ بھارتی فوج نے سرچ آپریشن کے دوران دونوں نوجوانوں کو عسکریت پسند قرار دے کر شہید کیا۔شہدا میں سے ایک نوجوان کی شناخت محمد فرحان وانی کے نام سے ہوئی جبکہ زخمی نوجوان اشرف خان کی حالت تشویش ناک بتائی جاتی ہے۔ دریں اثناء کٹھ پتلی انتظامیہ نے جنوبی کشمیر کے تمام اضلاع میں انٹرنیٹ سروس معطل کر دی ہے۔ دوسری طرف بھارت کی علی گڑھ یونیورسٹی انتظامیہ نے مسلمان کشمیری سکالر منان بشیر وانی کو نکالنے کیخلاف ساتھیوں نے مظاہرہ کیا ہے۔ بھارتی میڈیا کے مطابق علی گڑھ یونیورسٹی انتظامیہ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ شبہ ہے کہ منان بیشر وانی غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث ہے۔ ادھر مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فضائیہ کے ایک اہلکار نے اودھمپور میں خود کو پھندہ لگا کرخودکشی کر لی۔ تیس سالہ ساچن کمار سنگھ کی نعش ضلع میں واقع ائیر فورس اسٹیشن میں اسکے کوارٹر میں چھت کے پنکھے سے لٹکی پائی گئی۔ ادھر ضلع جموں میں اکھنور کے علاقے ڈومی میں بھارتی فوج کاایک اہلکار مندیپ سنگھ دریائے چناب میں دوران تربیت ڈوب کر ہلاک ہو گیا۔ علاوہ ازیں حریت کانفرنس ’’ع‘‘ گروپ نے عمر فاروق کو پچھلے کئی روز سے مسلسل خانہ نظر بند رکھنے کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے حکومت کی آمرانہ اور انتقام گیرانہ سوچ کا عکاس قرار دیا ہے۔ مقبوضہ کشمیر میں نام نہاد اسمبلی کے رکن انجینئر عبدالرشید کو بانڈی پورہ میں بھارتی پولیس کے ہاتھوں کرکٹرز کی گرفتاری کا معاملہ اٹھانے پر اسمبلی سے باہر نکال دیا گیا۔ انجینئر رشید نے احتجاج کرتے ہوئے کرکٹرز کی گرفتاری پر سوال اٹھایا اور بی جے پی کے ایک رکن سے تکرار کی تھی۔ انجینئر رشید نے ایوان میں سپیکر کے سامنے کھڑے ہوکر احتجاج کیا جس کے بعد سپیکر نے سکیورٹی اہلکاروں کو انہیں باہر لے جانے کا حکم دیا۔ ادھر نوجوانوں کی شہادت پر کوکرناگ اور اس سے ملحقہ ضلع اسلام آباد کے علاقوں میں ہڑتال کی گئی۔ مظاہرین نے تمام سڑکوں کو بلاک کردیا جس سے علاقہ ویرانی کا منظر پیش کر رہا تھا۔ ضلع کے علاقوں آکین گام، ساگام، کوکرناگ، ویلو اور لارنو میںبھی ہڑتال کی گئی اور مظاہرین اور بھارتی فورسز کے درمیان جھڑپیں ہوئیں۔