وزیراعلیٰ بلوچستان کو مستعفی کرانے کے بعد خفیہ ہاتھ کا دوسرا پلان تیار
کراچی (سالک مجید)حکمران جماعت پاکستان مسلم لیگ(ن) اور سابق وزیراعظم نوازشریف کی مخالف قوتوں نے بلوچستان میں مسلم لیگی وزیراعلیٰ کو مستعفی کرانے کے بعد 17جنوری سے دوسرے مرحلے کے اہداف پر توجہ مرکوز کر رکھی ہے ذمہ دار ذرائع کے مطابق بلوچستان سے ہی تعلق رکھنے والے اراکین قومی اسمبلی پر خفیہ ہاتھ کا دبائو بڑھ رہا ہے اور انہیں 17جنوری کے بعد کسی بھی وقت قومی اسمبلی کی رکنیت سے مستعفی ہونے کیلئے تیار رہنے کی ہدایات ملی ہیں یہ ہدایات کون دے رہا ہے اور سارا گیم پلان کہاں تیار ہوا ہے اس حوالے سے ذرائع کا دعویٰ ہے کہ نوازشریف مخالف قوتوں نے اس پلان کو ترتیب دیا ہے اور اصل مقصد سینیٹ الیکشن کو ہر قیمت پر روکنا ہے سینیٹ الیکشن سے پہلے الیکٹورل کالج کو نامکمل رکھ کر سینیٹ الیکشن کو موخر کرایا جاسکتا ہے اس سلسلے میں بلوچستان اسمبلی سمیت کسی بھی صوبائی اسمبلی کو تحلیل کرانے سمیت مختلف آپشنز پر کام کیا جارہا ہے۔ بلوچستان میں تحریک عدم اعتماد بھی اس گیم پلان کا حصہ تھی اور وزیراعلیٰ بھی اسمبلی تحلیل کرنے پر غور کررہے تھے لیکن ان کو اسمبلی تحلیل کرنے سے باز رہنے اور مستعفی ہونے کا راستہ اختیار کرنے پر راضی کرلیا گیا۔
خفیہ ہاتھ پلان