اوکاڑہ (نامہ نگار) پاکستان مسلم لیگ (ض) کے سربراہ اعجاز الحق نے کہا ہے کہ بھارت نے کشمیریوں پر ظلم ڈھانے کی انتہا کر دی ہے لیکن ہماری حکومت اور پارلیمنٹ ان کو پسندیدہ ترین ملک قرار دے رہی ہے۔ اتنا نقصان پاکستان کو ماضی کی جنگوں میں نہیں ہوا جتنا کہ امریکہ کی طرف سے کئے جانے والے ڈرون حملوں میں ہوا اگر حکمرانوں نے نیٹو سپلائی کو عوامی اعتماد کے بغیر بحال کیا تو سخت احتجاج کیا جائے گا۔ موجودہ حکمران اپنے تمام کارڈز کھیل چکے ہیں اب ان کے پاس چار جوکر رہ گئے ہیں جو کہ ان کے اردگرد منڈلاتے پھرتے ہیں، اب ان کے پاس ایک ہی راستہ ہے کہ یہ سیاسی شہید بن جائیں ورنہ تاریخ میں ان کی پہچان سیاسی یتیموں کے نام سے ہی ہو گی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے معروف عالم دین سابق رکن قومی اسمبلی مولانا معین الدین لکھوی کی وفات پر جامعہ محمدیہ حق بازار اوکاڑہ میں ان کے صاحبزادوں سے تعزیت کے بعد پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اعجاز الحق نے کہا کہ مسلم لیگ کے تمام دھڑوں کو اکٹھا کرنے کا کام جاری ہے۔ مسلم لیگ ن سمیت تمام لیگی دھڑوں سے مثبت جواب آیا ہے تاہم (ق) لیگ رکاوٹ ڈال رہی ہے لیکن (ق) لیگ کا شیرازہ اب بکھر چکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جنرل پرویز مشرف اگر وطن واپس آئے تو ان کا احتساب قوم کرے گی وہ قوم سے لال مسجد میں خون کی ہولی کھیلنے پر معافی مانگیں قوم کی مرضی ہے انہیں معاف کرے یا نہ کرے۔ اعجاز الحق نے کہا کہ عمران خان بڑی بڑی وکٹیں گراتے کہیں خود ہی سٹمپ آﺅٹ نہ ہو جائیں۔ موجودہ حکمران صوبے بنانے کی بات کرکے انتظامی کے بجائے لسانی طرز کا صوبہ بنانا چاہتے ہیں جو ملک توڑنے کی سازش ہے اگر حکومت کو صوبے بنانے کا شوق ہے تو آل پارٹیز کانفرنس بلائے حکومت کو عدلیہ کے ساتھ محاذ آرائی مہنگی پڑے گی۔ انہوں نے کہا کہ واشنگٹن کی طرف سے ملنے والے اشاروں پر حکمران ناچتے رہے تو ملک ٹکڑوں میں تقسیم ہونے کا اندیشہ ہے۔ ہماری جماعت 29 جنوری کو ملتان 12 فروری کو کراچی میں دفاع وطن کیلئے بڑے اجتماع منعقد کرے گی جو کہ ملک کی سلامتی کیلئے ہونگے جس میں شامل ہونے کی دعوت PTI اور (ن) لیگ کو بھی دی گئی ہے۔
میرے ذہن میں سمائے خوف کو تسلّی بخش جواب کی ضرورت
Apr 17, 2024