اسلام آباد (اے پی اے) سابق صدر جنرل (ر) پرویز مشرف کے بارے میں انکشاف ہوا کہ ان کے بیرون ملک اکاﺅنٹس میں اربوں روپے موجود ہیں۔ اکاﺅنٹ آٹھ غیر ملکی بنکوں میں ہیں۔ نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق سابق صدر واشنگٹن اور ریاض سے مطلوبہ ضمانتیں حاصل کرنے کے بعد رواں ماہ ملک آ رہے ہیں ان کے پاس اپنی سیاسی مہم پر خرچ کرنے کیلئے بہت دولت موجود ہے۔ خود کو مسٹر کلین کہنے والوں کے بارے میں معلوم نہیں ہو سکا کہ 2000ءمیں چند پلاٹوں کے مالک 11 برس میں ارب پتی کیسے بن گئے۔ سابق صدر اپنے ملازمین کو پانچ سے سات لاکھ روپے ماہانہ تنخواہ بھی دے رہے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق پرویز مشرف نے بیرونی ممالک میں سرمایہ کاری بھی کر رکھی ہے صرف 145 ملین روپے کی سرمایہ کاری دبئی کی ایک آن لائن ٹریڈنگ سروس میں کی جس میں ان کا اکاﺅنٹ نمبر AV7777 ہے۔ پرویز مشرف اور ان کی اہلیہ صہبا مشرف نے ابوظہبی کی یونین نیشنل بنک میں آٹھ مشترکہ بنک اکاﺅنٹ کھلوا رکھے ہیں جن میں بالترتیب 391 ملین روپے، ٰ48 ملین روپے، 174 ملین روپے، 184 ملین روپے، 728 ملین روپے، 184 ملین روپے ہیں۔ پرویز مشرف کے ترجمان فواداحمد چودھری ایڈووکیٹ سے جب پوچھا گیا کہ مشرف کے پاس اتنی بڑی دولت کہاں سے آئی؟ تو ان کا کہنا تھا کہ نواز و زرداری کی طرح مشرف کا کوئی خفیہ بنک اکاﺅنٹ نہیں۔ بحیثیت آرمی چیف ریٹائرمنٹ پر 400 سے 500 ملین روپے ملے تھے جبکہ بل کلنٹن کی طرح پرویز مشرف کو بھی لیکچر دینے پر بھاری رقم ملتی ہے فواد چودھری نے کہا کہ پرویز مشرف کے بنک اکاﺅنٹس میں اربوں روپے نہیں۔
پنجاب حکومت نے پیر کو چھٹی کا اعلان کر دیا
Mar 28, 2024 | 17:38