حافظ آباد (نمائندہ نوائے وقت) جمعیت علمائے اسلام (ف) کے مرکزی امیر مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ عدالتوں کے ایشو پر بات کرنے سے ڈر لگتا ہے، عدالتوں کے جج نہیں بلکہ ان کے فیصلے بولنے چاہئے۔ ایک سوچی سمجھی سازش کے تحت پاکستانی اداروں کو آپس میں لڑایا جا رہا ہے، منصور اعجاز اداروں میں تصادم کروانے میں کامیاب ہو گیا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز حافظ آباد جامع اشرفیہ میں جی یو آئی کے مرکزی رہنما مولانا محمد الطاف کی وفات پر ان کے بیٹے علامہ احمد سعید اعوان سے تعزیت کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر جے یو آئی کے ضلعی صدر حکیم قاضی اقبال و دیگر بھی موجود تھے۔ مولانا فضل الرحمان نے مزید کہا کہ میمو ایشو کے اصل حقائق جاننے کے لئے آج پارلیمنٹ، عدلیہ اور قومی سلامتی کمشن کام کر رہا ہے۔ پرویز مشرف کے اس اقدام کو نظرانداز کیا جا رہا ہے جس سے پارلیمنٹ اور وزیراعظم کو ہتھکڑیاں لگائی گئیں اور آئین معطل کیا گیا۔ ایسے میں پرویز مشرف کے وطن واپس آنے پر اعتراض نہیں البتہ اس کی غیر آئینی اقدامات کے مدعی کے سامنے آنے پر ہی ان کے خلاف کوئی کارروائی ہو سکے گی۔ انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف سیاسی خانہ بدوشوں کا ٹولہ ہیں خالی نعروں سے ملک میں تبدیلی آتی ہے نہ ہی انقلاب اگر آئین اور قانون پر ہی عملدرآمد کر لیا جائے تو کسی نئے تجربے کی کوئی ضرورت نہیں۔ حکومت آئین پر عملدرآمد کروانے میں مکمل طور پر ناکام ہو چکی ہے۔ ملک میں اسٹیبلشمنٹ اپنی مرضی سے حکومتیں بناتی اور گراتی ہیں ملک کی خارجہ و داخلہ پالیسی مکمل طور پر ناکام ہو چکی ہے۔
شہباز شریف اب اپنی ساکھ کیسے بچائیں گے
Apr 18, 2024