قازقستان میں نسلی فسادات پھوٹنے کے بعد مہاجرین نے نقل مکانی شروع کردی۔برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق قازقستان میں ہونے والے نسلی فسادات میں اب تک 10 افراد ہلاک اور 40 سے زائد زخمی ہوچکے ہیں۔برطانوی میڈیا کے مطابق دو گروپوں کے درمیان نسلی فسادات کے باعث متعدد مہاجرین نے قازقستان کی سرحد سے پڑوسی ملک کرغزستان کی طرف نقل مکانی شروع کردی ہے۔برطانوی میڈیا کا کہنا تھاکہ چھوٹے سے گاوں مسانچی میں قازق باشندوں اور چین کے ایک مسلم گروپ کے درمیان جھڑپیں ہوئی جس کے نتیجے میں کئی مکان اور گاڑیاں بھی نذر آتش کردیے گئے۔برطانوی میڈیا کے مطابق عینی شاہدین کا بتانا تھاکہ قازقستان کی سرحد سے متعدد مہاجرین پڑوسی ملک کرغزستان کی سرحد میں نقل مکانی کررہی ہے جہاں ان کے عزیز و اقارب انہیں اپنے گھروں میں پناہ دے رہے ہیں جب کہ نقل مکانی کرنے والوں میں زیادہ تر خواتین، بچے اور بزرگ شامل ہیں۔قازقستان کے صدر کا کہناتھاکہ جھڑپیں اب ختم ہوچکی ہیں جب کہ گاوں مسانچی میں فورسز کی بھاری نفری تعینات کردی گئی ہے جس نے گاوں کو مکمل کنٹرول میں لے رکھاہے۔قازقستان کے ڈپٹی وزیر داخلہ کے مطابق اشتعال انگیزوں کی جانب سے ایک واقعے کی ویڈیو بناکر سوشل میڈیا پر ڈالی گئی جو فسادات کی وجہ بنی جب کہ فسادات میں 5 پولیس افسران بھی زخمی ہوئے جن میں سے 3 کو گولیاں لگیں۔
پنجاب حکومت نے پیر کو چھٹی کا اعلان کر دیا
Mar 28, 2024 | 17:38