کنٹرول لائن پر بھارتی فوج کی شہری آبادی پر فائرنگ سے ایک شہید۔ بھارتی ناظم الامور کی دفتر خارجہ میں طلبی۔ مقبوضہ کشمیر کا محاصرہ ختم کرنے کے لئے 120 سے زیادہ برطانوی مسلم سکالرز کا مودی کو کھلا خط۔ ان کے اقدامات سے سنگین نتائج برآمد ہوں گے، متن۔ افضل گورو کی برسی پر مقبوضہ وادی میں مکمل ہڑتال۔ راجستھان میں ہندو انتہا پسندوں کے تشدد سے کشمیری نوجوان شہید۔
مقبوضہ کشمیر اور پورے بھارت میں مودی سرکار کی انسانیت دشمن اور مسلم کش پالیسیاں نہایت ڈھٹائی سے جاری ہیں۔ دنیا بھر میں بھارتی پالیسیوں پر ہونے والے احتجاج کے باوجود مودی سرکار کے کانوں پر جوں تک نہیں رینگ رہی۔ بھارت میں موجود تمام اقلیتیں خود کو غیر محفوظ خیال کرتی ہیں۔ گزشتہ روز بھی راجستھان میں ہندو غنڈوں نے حملہ کر کے ایک بیگناہ کشمیری کو شہید کر دیا۔ مودی حکومت کی ان انسانیت دشمن پالیسیوں کے خلاف عالمی سطح پر احتجاج کے علاوہ خود بھارت میں بھی لبرل اور سیکولر طبقات، سول سوسائٹی، طلباء اور عام بھارتی شہری حکومت کے خلاف سڑکوں پر احتجاج کرتے نظر آ رہے ہیں۔ یہ انہی سیاسی، سماجی اور طلباء تنظیموں کی ملک گیر تحریک کا اثر ہے کہ دہلی کے الیکشن میں مودی کی بھارتیہ جنتا پارٹی کو بدترین شکست کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ بھارتی دارالحکومت کے ووٹروں نے مودی کی سیاست کو مسترد کر دیا ہے۔ جہاں عام آدمی پارٹی کو 54 اور بی جے پی کو صرف 14 نشستوں پر برتری حاصل ہے۔ یہ شکست مودی سرکار کی آنکھیں کھولنے کے لئے کافی ہے جو اب عوام میں گرتی ہوئی ساکھ کی بحالی کے لئے آزاد کشمیر پر حملے کا کارڈ بھی کھیل سکتی ہے۔ کنٹرول لائن پر بھارتی فوجی شرانگیزیوں اور کشمیر میں بھارتی فوج کے مظالم میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے جہاں گزشتہ روز بھی بھارتی فائرنگ سے ایک شہری شہید ہو گیا۔ اب عالمی برادری بھارت کو کسی بھی ایسی احمقانہ کوشش کے خطرناک نتائج سے آگاہ کرتے ہوئے جنگی حالات پیدا کرنے سے روکے۔ مودی سرکار کی الیکشن جیتنے کے چکر میں پاکستان کیخلاف کوئی بھی مہم جوئی کی کوشش خود بھارت اور عالمی امن کے لئے بھی خطرناک ثابت ہو سکتی ہے۔
"ـکب ٹھہرے گا درد اے دل"
Mar 27, 2024