سندھ حکو مت نے کراچی کو نظر انداز کردیا ، پی ٹی آئی کا الزام
کراچی(نیوزرپورٹر) پاکستان تحریک انصاف کے اراکین قومی اسمبلی نے سندھ حکومت پرکراچی کو نظر انداز کرنے کا الزام لگاتے ہوئے کہا ہے کہ پی ٹی آئی تعلیم اور صحت کے حوالے سے کراچی پیکیج میں بڑا اقدام لینے جا رہی ہے۔ پارٹی سیکرٹریٹ ’’انصاف ہائوس‘‘ کراچی میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے اراکین قومی اسمبلی آفتاب صدیقی‘ فہیم خان ‘ اکرم چیمہ‘ عطاء اللہ ایڈووکیٹ نے کہا کہ جناح اسپتال وفاق کے زیر انتظام آگیا ہے ۔ دس سالہ آڈٹ کرانے کا فیصلہ کیا گیا ہے ۔ان اسپتالوں کو دئیے گئے اربوں روپے کہاں گئے، پتہ لگائیں گے۔ ان اسپتالوں کے لیے وفاقی حکومت بڑا پیکیج لا رہی ہے۔ جناح اسپتال کے حالات چھ ماہ میں تبدیل ہوں گے۔ کراچی کو تعلیم کے میدان میں سب سے زیادہ نقصان پہنچا ہے۔ تیس سال میں کراچی کو تعلیم کے شعبے میں بہت پیچھے کر دیا گیا۔ کراچی کے لیے تعلیم کے حوالے سے بہت بڑا پیکیج آرہا ہے۔ ہم نے گورنر سندھ کو کراچی پیکیج پیش کیا ہے تا کہ وہ وزیر اعظم سے اس کی منظوری حاصل کرسکیں۔انہوں نے کہا کہ اٹھارہویں ترمیم کو سندھ حکومت نے ہوابنایا ہوا ہے جبکہ مئیر کے اختیارات سلب کر رکھے ہیں ۔پانی کے کسی نئے کوٹے کا تعین نہیں کیا گیا۔ این ایف سی ایوارڈ پرسنٹیج پر ملتا ہے جس میں سندھ کا 24.5 فیصد ہے۔ سندھ حکومت نے کراچی کے ساتھ سوتیلی ماں کا سا سلوک کیا ہے۔ شہر میں امن و امان کی صورتحال انتہائی تشویشناک ہے۔ کراچی سمیت پورے سندھ کے حالات ایک بار پھر خراب ہو رہے ہیں۔ پی ٹی آئی کے ایم پی اے زخمی ہوئے ،ایک ایم پی اے کے کزن کو قتل کردیا گیا۔ حکومت وقت اور حالات کی سنگینی کو مدنظر رکھتے ہوئے بہتر اقدامات کرے۔ حالات بہتر نہ ہوئے تو احتجاج کریں گے۔گورنر کو جو سفارشات دی ان میں کے فور کا ڈیزائن اوپن کینال ہے جس پر ہم نے کہا کہ ایچ ڈی پی پائپ لگائیں۔واٹر اینڈ سروس کو ری اسٹرکچر کرنے کا کہا ہے۔دھابیجی کو اپ گریڈکیا جانا چاہئے۔ ٹرانسپورٹیشن میں گرین لائن کی دوسو بسیں اگلے سال تک لائیں گے۔کراچی کی مردم شماری غلط ہے۔مردم شماری پر اسمبلی میں پانچ فیصد کا آڈٹ کریں گے۔ہماری ایم کیو ایم سے کوئی رنجش نہیں۔کراچی کے لیے ہم سب ایک ہیں ۔سندھ حکومت کو براہ راست فنڈنگ نہیں کی جائے گی۔جو دیں گے گورنر کو بطور گفٹ دیا جائے گا۔