شہباز شریف خود مستعفی ہوجائیں ورنہ ووٹ کے ذریعے ہٹانے کاقانونی راستہ اختیار کریں گے :فواد چودھری
اسلام آباد : وفاقی وزیر اطلاعات ونشریات فواد چودھری نے کہاہے شہباز شریف کو چیئرمین پی اے سی بنانے میں غلطی ہوئی ہے ۔ وہ نیب تحقیقات سے بچنے کیلئے پی اے سی کوڈھال کے طور پر استعمال کررہے ہیں ۔پارلیمنٹ کو چلانا صرف حکومت کی نہیں اپوزیشن کی بھی ذمہ داری ہے ۔ ہماری اکثریت ہے ، اپوزیشن کے بغیر بھی پارلیمنٹ کو چلا سکتے ہیں ۔ایک انٹرویو میں انہوں نے کہا شہباز شریف خود مستعفی ہوجائیں ورنہ ووٹ کے ذریعے ہٹانے کاقانونی راستہ اختیار کریں گے ۔ چیئرمین پی اے سی بننے کے بعد شہباز شریف نے سب سے پہلے چیئرمین اے پی سی کو طلب کیا ۔ انہوں نے کہا نیب کا 90 دن کا ریمانڈ ہوتا ہے جبکہ شہباز شریف کا تو 10 دن کا بھی ریمانڈ نہیں ہوا ۔ چیئرمین پی اے سی پر لڑائی شہباز شریف اور شیخ رشید کا ذاتی معاملہ ہے ، اس سے متعلق پی ٹی آئی غور کرے گی، جس طرح علیم خان نے روایت قائم کی شہباز شریف بھی استعفیٰ دیں ۔ انہوں نے کہا وزیر اعظم اپوزیشن کے غیر مناسب رویے کے باعث اسمبلی میں نہیں آتے ۔اپوزیشن نے سپیکر قومی اسمبلی کے پاؤں پکڑ ے کہ شہباز شریف کو چیئرمین بنا دیں تو ہم اچھے بچوں کی طرح پارلیمانی نظام چلنے دیں گے لیکن اب یہ پارلیمنٹ چلنے نہیں دے رہے ۔ انہوں نے کہا گرفتاری سے لے کر اب تک شہباز شریف کیخلاف تفتیش نہیں ہوسکی کیونکہ وہ منسٹر انکلیو میں رہائش پذیر ہیں اور پروٹوکول انجوائے کررہے ہیں ۔ جب بھی نیب ان سے تحقیقات کرنے لگتا ہے وہ نیب کو ہی نوٹس دے کر طلب کرلیتے ہیں ۔ اس سے زیادہ غیر اخلاقی رویہ کیا ہوگا ۔ اپنے ٹویٹ میں فواد چودھری نے کہا اصغر خان کیس مسلم لیگ ن کے سیاسی کردار کو عیاں کرتا ہے ،دلچسپ امر یہ ہے کہ بے نظیر شہید کے سیاسی وارث ن لیگ کی گود میں بیٹھے ہیں۔