ریسکیو1122 کاعملہ سیٹلائٹ ٹائون میں آتشزدگی سے لڑکیوں کے جھلس جانے کا ذمہ دار قرار
راولپنڈی(اپنے سٹاف رپورٹرسے)تھانہ صادق آباد کے علاقے اے بلاک سیٹلائٹ ٹائون میں کمرشل مارکیٹ کے تاجر طارق کے گھر آتشزدگی سے ان کی دلہن بنی بیٹھی صاحبزادی سمیت پانچ لڑکیوں کے جھلس جانے سے جاں بحق ہونے کے افسوسناک واقعہ کی انکوائری رپورٹ سامنے آگئی جس میں ریسکیو1122 کے عملے کو ذمہ دار قرار دے دیا گیا ہے انکوائری کمیٹی کے مطابق ریسکیو اہلکاروں کی غفلت اور امدادی کارروائیوں میں تاخیر سے چار قیمتی جانیں ضائع ہوئیں ریسکیو کا عملہ آتشزدگی کی اطلاع ملنے کے21 منٹ بعد جائے وقوعہ پہنچا فائر بریگیڈ کی دو گاڑیاں لائی گئیں جن کا پانی دس منٹ میں ہی ختم ہوگیا تھا اور ریسکیو عملہ گھر کے باہرشہریوں کی طرح کھڑارہا جبکہ ریسکیو کا کوئی سینئر افسر وہاں نہ پہنچا رپورٹ کے مطابق چھ گاڑیوں کا ریکارڈ لاگ بک میں نہیں جبکہ موقع پر جانے والی دو گاڑیاں بھی واپس بلالی گئی تھیں رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ریسکیو کے کنٹرول روم کی ریکارڈ نگ میں ایک خاتون فون پر شور کر رہی تھی کہ آگ نے پورے گھر کو لپیٹ میں لے لیا ہے لیکن اس اطلاع کے باوجود ریسکیو کا عملہ معاملے کی اہمیت نہ سمجھ سکا اور غفلت کا مرتکب ہوا انکوائری کے دوران جاں بحق ہونے والی دلہن ثناء طارق کے والد ، چچا اور منگیتر سمیت دیگر کے بیانات بھی لئے گئے تھے ۔