شیدا ٹلی جیسا چپراسی سیاست میں ناقابل قبول، پی ٹی آئی کے 30 ارکان کا رابطہ ہے : رانا ثناء
لاہور( این این آئی+آئی این پی ) پاکستان مسلم لیگ (ن) کے مرکزی رہنما رانا ثنا اللہ خان نے دعویٰ کیاہے کہ تحریک انصاف کے 25سے30اراکین پنجاب اسمبلی ہم سے رابطے میں ہیں اور ان سے وعدہ ہوا ہے کہ حمزہ شہباز کی وطن واپسی پر ان کے ساتھ بیٹھیں گے ، عمران خان کو اپنے وزراء پر یقین نہیں اور ان کے ماتحت سول ایجنسی فون ٹیپ کر رہی ہے ،میں چیلنج کرتا ہوں کہ عمران خان کو علیم خان کی گرفتاری کا علم تھا ، اگر (ق) لیگ آنکھیں نہ دکھاتی تو علیم خان سے پہلے چوہدری پرویز الٰہی کی قربانی ہو جاتی ۔ ایک انٹر ویو میں رانا ثنا اللہ خان نے کہا کہ علیم خان عمران خان کے محسن ہیں، عمران خان کو چاہیے تھا کہ وہ گرفتاری سے پہلے علیم خان کو آگاہ کردیتے کہ جائو اپنی قبل از گرفتاری ضمانت کرا لو ۔رانا ثنا اللہ نے دعوی کیا کہ علیم خان کی گرفتاری کے بعد پی ٹی آئی کے 25سے 30راکین (ن) لیگ سے رابطے میں ہیں، حمزہ شہباز واپس آ لیں ان سے وعدہ ہوا ہے کہ آپ کے ساتھ بیٹھیں گے۔ انہوں نے کہا کہ اگلی بار ی چوہدری پرویز الٰہی کی ہے اور اگر پرویز الٰہی گرفتار ہوئے تو پنجاب حکومت مارچ تک چلتی ہوئی نظر نہیں آتی ۔سابق وزیر قانون پنجاب نے الزام عائد کیا کہ وزیراعظم کے ماتحت سول ایجنسی کئی وزرا ء کے فون ٹیپ کرتی ہے ، علیم خان اور پرویز الٰہی کے فون بھی ٹیپ ہوتے ہیں اور ان دونوں رہنمائوں کو فون ٹیپنگ کا علم تھا۔رانا ثنا نے مزید دعوی کیا کہ پرویز خٹک اورعاطف خان کی فائلیں بھی تیارہیں۔اگر مارچ تک اپوزیشن کے 50 رہنما پکڑنے ہیں تو حکومت کے بھی 5 پکڑنے ہوں گے۔انہوںنے کہا کہ علیم خان نے نہ صرف لوگوں کو ٹکٹ دئیے بلکہ انتخاب لڑنے کے لئے پیسے بھی دئیے ۔ان اراکین کا دبائو ہے کہ علیم خان 15فروری تک رہا کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی اور (ن) لیگ کا اتفاق ہے کہ حکومت گرائی تو جمہوریت کو خطرہ ہوگا، اگر شہباز شریف کوپبلک اکاؤنٹس کمیٹی کی چیئر مین شپ سے ہٹایا گیا تو پارلیمنٹ نہیں چلے گی۔ شیدا ٹلی جیسا چپڑاسی پاکستان کی سیاست میں قبول نہیں، شیدا ٹلی پی اے سی میں نہیں آسکتا ۔ ہفتہ کو شیخ رشید کے بیان پر اپنے ردِ عمل میں رانا ثناء اللہ نے کہا کہ شیدا ٹلی ایک دفعہ پھر سسٹم پر حملہ آور ہونے کی تیاری کر رہا ہے ۔شیدا ٹلی سیاسی گیدڑ ہے جو پارلیمان کو پارلیمان سے باہر دھمکی دے سکتا ہے ۔انہوں نے کہاکہ پارلیمان پہ لعنت بھیجنے والا صرف پارلیمان کو توڑنے کی بات کر سکتا ہے ۔ عمران خان اپنے چپڑاسی کے گلے میں پٹا ڈالے اگر شہباز شریف پی اے سی کے چیئرمین نہیں ہونگے تو پارلیمان اور قائمہ کمیٹیوں کی کارروائی نہیں چل سکتی ۔انہوں نے کہا کہ حکومت فیل ہو گئی ہے اور اِسی لئے سازش کر کے پارلیمان کو فیل کرنا چاہتی ہے تاکہ اِن سے اِن کی ناکامی کا سوال نہ ہو سکے ۔انہوں نے کہا کہ شیخ رشید نے سپیکر قومی اسمبلی کی تضحیک کی ہے جو قابلِ قبول نہیں ۔شیدا ٹلی نے سپیکر کی تضحیک کر کے پورے پارلیمان کا استحقاق مجروح کیا ہے۔