وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ ضمیر خرید کر ایوان میں آنے والا عوامی نمائندہ نہیں ہو سکتا. ووٹ خرید کر سینیٹ میں آنے والوں کو بد نام کر دینگے، عوام فیصلہ کریں کہ انہیں کام کرنے والوں کو ووٹ دینا ہے یا گالیاں دینے والوں کو، حکومت سازشوں کا مقابلہ بھی کرتی رہی اور کام بھی کیے، مشکل حالات کے باوجود حکومت نے ترقی کے سفر کو جاری رکھا۔ہفتہ کومیانوالی میں 30 کروڑ روپے کی لاگت والے گیس منصوبے کا افتتاح کرنے کے بعد تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ 2013 میں برسراقتدار آنے والی مسلم لیگ(ن)کی حکومت نے ان پانچ سال میں اتنے ترقیاتی کام کرائے جتنے 2013 سے پہلے 65 سال میں نہیں ہوئے تھے۔وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ جس جماعت اور شخص کا ایک رکن صوبائی اسمبلی بھی نہیں وہ سینیٹر کیسے بن سکتا ہے، لوٹ کھسوٹ، ضمیر فروشی اور ووٹ خریدنے کی سیاست ملک کے مفاد میں نہیں، ایسی سیاست کے خلاف جہاد کرکے اسے ختم کرنا ہوگا۔انہوں نے کہا ہے کہ چترال سے گوادر تک منصوبے لگ رہے ہیں، گیس، بجلی، اسپتال، صنعتیں لگ رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تمام منصوبے نواز شریف اور (ن) لیگ کا تحفہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ خیبر پختونخوا میں کسی اور جماعت کی حکومت ہے لیکن جو شہبازشریف نے پنجاب میں کام کیا اس کا کوئی موازنہ نہیں کیا جا سکتا، شہباز شریف کی قیادت میں پنجاب کی ترقی کا کوئی ثانی نہیں ہے۔شاہد خاقان عباسی نے مزید کہا کہ جولائی میں ایک بار پھر عوام فیصلہ کریں گے، لوٹ کھسوٹ اور لوگوں کو خریدنے کی سیاست ملکی مفاد کے خلاف ہے، جو لوگ ووٹ خرید کر سینیٹ میں آئیں گے ان کا مقابلہ کریں گے، جو ضمیر خرید کے آئے وہ عوام کا نمائندہ نہیں ہو سکتا۔ انہوں نے کہا کہ آج سیاست کا مقابلہ پاکستان کے عوام نے کرنا ہے، مسلم لیگ ن نے خدمت اور شرافت کی سیاست کی ہے، خیبرپختونخوا کا صوبہ اور پنجاب کو دیکھ لیں کہاں ترقی ہوئی اور کہاں نہیں، ماضی کی اور ہماری حکومت میں یہ فرق ہے۔
بانی تحریکِ انصاف کو "جیل کی حقیقت" سمجھانے کی کوشش۔
Apr 19, 2024