عالمی امن کیلئے مسئلہ کشمیر اور فلسطین کا حل ضروری : صدر ممنون : پاکستانی موقف باعث تقویت ہے : شاہ اردن
اسلام آباد (اے پی پی‘آئی این پی) صدر مملکت ممنون حسین اور اردن کے شاہ عبداللہ نے دونوں ملکوں کے درمیان تجارت، تعلیم اور ثقافتی شعبوں میں تعاون میں اضافے پر اتفاق کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان اور اردن مختلف شعبوں میں اپنے خصوصی تجربے سے ایک دوسرے کو فائدہ پہنچا سکتے ہیں۔ دونوں رہنماو¿ں کے درمیان یہ اتفاق رائے ایوان صدر میں جمعہ کو ہونے والی ملاقات میں پایا گیا۔ صدر مملکت نے کہا امریکہ کی طرف سے بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرنے کے معاملے میں اردن نے جرا¿ت مندانہ مو¿قف اختیار کیا۔ پاکستان اس کی قدر کرتا ہے۔ اس موقع پر اردن کے شاہ عبداللہ نے کہا پاکستان کی طرف سے مسلم امہ کے مسائل کے حل کے لئے جو مو¿قف اختیار کیا گیا ہے وہ ہمارے لئے باعث تقویت ہے۔ صدر نے مزید کہا کشمیر اور فلسطین جیسے دیرینہ مسائل کا حل عالمی امن و استحکام کے لئے ضروری ہے۔ بعدازاں اردن کے شاہ عبداللہ پاکستان کا دو روزہ دورہ مکمل کرنے کے بعد واپس چلے گئے۔ وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے نور خان ایئربیس پر انہیں رخصت کیا۔ علاوہ ازیں صدر مملکت ممنون حسین نے کہا ہے کہ پاکستان میں عسکریت پسندی اور عسکریت پسندوں کے لیے کوئی جگہ نہیں۔ پاکستان خطے میں امن واستحکام کے لیے پورے خلوص کے ساتھ کام کر رہا ہے۔ صدر مملکت نے یہ بات یورپی برادری کی عسکری کمیٹی کے چیئرمین جنرل میخائل کو ستاراکوس سے بات چیت کرتے ہوئے کہی صدر مملکت نے افغانستان میں یورپی یونین کے رکن ممالک کے تعمیری کردار کی تعریف کی۔ صدر مملکت نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں غیر معمولی جانی اور مالی قربانیاں دی ہیں۔ انہوں نے لائن آف کنٹرول اور ورکنگ باﺅنڈری پر بھارتی خلاف ورزی اور مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزی پر افسوس کا اظہار کیا اور کہا کہ عالمی برادری کو ان کے سدباب کے لئے اپنا کردار ادا کرے۔
صدر ممنون