مقبوضہ کشمیر: افضل گورو کی 5 ویں برسی پر مکمل ہڑتال ،مظاہرے ، علی گیلانی سمیت حریت قیادت نظربند
سرینگر (این این آئی) مقبوضہ کشمیر میں کشمیری رہنما محمد افضل گورو کی شہادت کی پانچویں برسی پر جمعہ کو مکمل ہڑتال کی گئی۔ علاقے بھر میں دکانیں اور کاروباری مراکز بند جبکہ سڑکوں پر ٹریفک معطل رہی۔ نماز جمعہ کے بعد اس موقع پر زبردست احتجاجی مظاہرے کئے گئے۔ ہزاروں افراد سڑکوں پر نکل آئے اور بھارت کیخلاف نعرے لگائے گئے۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق ہڑتال کی کال کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین سید علی گیلانی، میر واعظ عمر فاروق اور محمد یاسین ملک پر مشتمل مشترکہ حریت قیادت نے دی تھی۔ کٹھ پتلی انتظامیہ نے محمد افضل گورو اور محمد مقبول بٹ کی برسی پر ہونے والے پروگراموں میں شرکت سے روکنے کیلئے سید علی گیلانی، میر واعظ عمر فاروق،محمد یاسین ملک، محمد اشرف صحرائی، مختار احمد وازہ، غلام احمد گلزار، بلال صدیقی، محمد اشرف لایہ عمر عادل ڈار اور سید امتیاز حیدرکوگھروں، تھانوں اور جیلوں میں نظر بند کر دیا ۔ انتظامیہ نے لوگوں کو احتجاجی مظاہروں سے روکنے کیلئے سرینگر اور محمد افضل گورو کے آبائی علاقے سوپور سمیت شمالی کشمیر کے کچھ علاقوں میں پابندیاں نافذ کر دیں اور بڑی تعداد بھارتی فوجی اور پولیس اہلکار تعینات کر دیئے گئے۔ بارہمولہ سے جموں خطے کے علاقے بانیہال تک ریل سروس بھی معطل کر دی گئی۔ حریت رہنمائوں اور تنظیموں نے شہید محمد افضل گورواور محمد مقبول بٹ کو انکی شہادت کی برسی پر شاندار خراج عقیدت پیش کیا۔ میر واعظ عمر فاروق نے کہا کہ انکی شہادت نے کشمیریوں کی تحریک آزادی کو ایک نئی جہت دی۔ یاسین ملک نے کہا کہ وہ بھارت کی کشمیر دشمنی کا نشانہ بنے اور انہیں غیر قانونی طور پر پھانسی دی گئی۔ کشمیریوں کی آواز کو طاقت سے دبایا نہیں جا سکتا۔ کل جماعتی حریت کانفرنس نے حریت رہنمائوں اور کارکنوں پر کالے قانون پبلک سیفٹی ایکٹ کے اطلاق اور انہیں اپنے گھروں سے دور جموں خطے کی جیلوں میں منتقلی کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ نظر بندوںکو محض سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ تحریک حریت جموںو کشمیر نے بھارتی تحقیقاتی ادارے این آئی اے کی طرف سے نئی دلی کی تہاڑ جیل میں غیر قانونی طور پر نظربند حریت قائدین کیخلاف چارج شیٹ میں لگائے گئے تمام الزامات کو مضحکہ خیز اور بے بنیاد قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ حریت رہنمائوں کو سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔
مقبوضہ کشمیر