انڈین فضائیہ کاکیپٹن پاکستان کیلئے جاسوسی کے الزام میں گرفتار کرنیکا بھارتی شوشہ
نئی دہلی(اے این این) بھارتی پولیس نے پاکستان کیلیے مبینہ طور پر جاسوسی کرنے اور انتہائی خفیہ معلومات فراہم کرنے کے الزام میں بھارتی فضائیہ کے ایک گروپ کیپٹن کو حراست میں لینے کا دعوی کیا ہے۔ بھارتی میڈیا کے مطابق پولیس افسران نے ان پر پاکستان کے انٹیلی جنس ادارے آئی ایس آئی کو انتہائی خفیہ دستاویزات اور دیگر حساس معلومات فراہم کرنے کا الزام لگایا ہے۔ ارون مرواہا بھارتی فضائیہ کے ہیڈکوارٹر میں پیرا آپریشن کا ڈائریکٹر تھا جبکہ اسکے ریکارڈ میں انسٹرکٹر کی حیثیت سے 3 ہزار پیراشوٹنگ جمپس درج ہیں۔ ڈپٹی کمشنر پولیس پرمود خوشوا نے 51 سالہ ارون مرواہا کی گرفتاری کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملزم اپنے سمارٹ فون کے ذریعے ایئرفورس ہیڈ کوارٹرز میں ہونیوالی مشقوں سے متعلق دستاویزات کی تصاویر اتار کر واٹس ایپ کے ذریعے بھجوا رہا تھا۔ بھارتی میڈیا کا کہنا ہے کہ گروپ کیپٹن ارون مرواہا گزشتہ برس پابندی کے باوجود ایئرفورس ہیڈ کوارٹرز میں سمارٹ فون لاتے ہوئے پایا گیا جس کے بعد فضائیہ کی سینٹرل سکیورٹی اینڈ انویسٹی گیشن ٹیم نے اس کی نگرانی شروع کردی جس کے بعد انڈین ائرفورس نے اسے 31 جنوری کو مشکوک حرکتوں پر حراست میں لے لیا۔ نئی دہلی کی ایک ماتحت عدالت نے ملزم کو ریمانڈ پر پولیس تحویل میں دیدیا ہے۔ بھارتی میڈیا نے انکشاف کیا ہے کہ گروپ کیپٹن نے حساس معلومات کے بدلے کسی قسم کی رقم نہیں لی بلکہ اسے خوبصورت ماڈلز کی تصویروں والے دو فیس بک اکائونٹس کی مدد سے پھنسایا گیا۔ ارون اکائونٹس کو آپریٹ کرنے والی مبینہ لڑکیوں سے فحش گفتگو کیا کرتا تھا۔
بھارتی شوشہ