بھارتی آرمی چیف کچھ بھی کہیں ، شہادت ہے مطلوب ومقصود مومن : پاکستان
اسلام آباد (صباح نیوز+ آئی این پی) ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹرمحمد فیصل نے کہا ہے کہ پاکستان میں تخریب کاری کے لئے بھارتی مداخلت کسی سے ڈھکی چھپی نہیں رہی، ہماری افواج ہر بھارتی جارحیت کا جواب دینے کی بھرپور صلاحیت رکھتی ہیں، بھارتی آرمی چیف جو کہہ لے شہادت مومن کا مطلوب و مقصود ہے،کلبھوشن یادو بھارتی مداخلت کا منہ بولتا ثبوت ہے، نئی دہلی آج تک جواب نہیں دے سکا کہ اس کے پاس حسین مبارک کا پاسپورٹ کہاں سے آیا۔ ہفتہ وار پریس بریفنگ دیتے ہوئے ترجمان دفترخارجہ ڈاکٹر محمد فیصل کا کہنا تھا گزشتہ برس بھارت کی جانب سے ایک ہزار 970 مرتبہ جبکہ گزشتہ ہفتے متعدد بار لائن آف کنٹرول اور ورکنگ بانڈری پر جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کی گئی۔ 4فروری کو بھارتی ڈپٹی کمشنر کو طلب کرکے احتجاج بھی کیا گیا۔ دوسری جانب بھارتی آرمی چیف جنرل بپن راوت بھی پاکستان مخالف بیانات دے رہے ہیں لیکن انہیں بتا دینا چاہتے ہیں کہ وہ جو بھی کہہ لیں شہادت مومن کا مطلوب و مقصود ہے اور ہماری افواج ہر بھارتی جارحیت کا جواب دینے کی بھرپور صلاحیت رکھتی ہیں اور پاکستان اپنے دفاع کے لئے تمام اقدامات کرے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہرریاست کو خلائی ٹیکنالوجی استعمال کرنے کا پورا حق ہے لیکن یہ حق پرامن مقاصد کے لئے ہونا چاہئے ہتھیاروں کی دوڑ نہیں شروع ہونی چاہئے،ڈاکٹرفیصل کا کہنا تھا کہ امریکی ایوان نمائندگان میں پاکستان کی غیردفاعی امداد روکنے کے بل کا جائزہ لے رہے ہیں۔ کابل میں امریکی نائب وزیر خارجہ کا بیان مثبت ہے۔ افغان سرزمین پر افغانوں کے زیرِانتظام مفاہمت سے ہی امن ممکن ہے اور پاکستان بھی یہی سمجھتا ہے کہ افغان مسئلے کا بہترین حل سیاسی حل ہی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ حزب اسلامی اور افغان حکومت کے مابین بات چیت خوش آئند ہے جس کا خیر مقدم کرتے ہیں۔ حزبِ اسلامی کی طرز پر دیگر گروپوں بشمول طالبان سے بھی مفاہمت کی جانی چاہئے۔ ہم جنوری 2017 ء سے بھارتی جاسوس کی ریٹائرمنٹ کی دستاویزات مانگ رہے ہیں بھارت نے ابھی تک وہ دستاویزات بھی نہیں دیں۔ کراچی میں چینی باشندے کے قتل کی بھرپور مذمت کرتے ہیں۔ پاکستان چینی باشندوں کے تحفظ کو یقینی بنائے گا۔چینی باشندوں کا تحفظ ہمارے لیے اہم ہے۔ لیبیا میں ڈوبنے والے پاکستانیوں کی نعشیں واپس لانے کی کوشش کریں گے۔مشن کے دو آفیشلز زمبارا میں ہیں۔ پاکستان خلا میں ہتھیاروں کی دوڑ کے خلاف ہے۔ پاکستان اپنی دفاعی ضروریات کو پیش نظر رکھتے ہوئے دفاعی صلاحیت رکھتا ہے۔انہوں نے کہا کہ افغان حکومت اور امریکا کے ساتھ پناہ گزینوں کا معاملہ سرفہرست ہوگا ۔ چاہتے ہیں کہ افغان مہاجرین عزت و احترام سے واپس جائیں۔ پاک افغان ملاقاتوں میں پاکستان مہاجرین کی وطن واپسی اور سرحد پار سے حملوں کا معاملہ اٹھایا ہے۔ مالدیپ کے ساتھ دیرینہ تعلقات ہیں۔ ہم مالدیپ میں جمہوریت اور قانون کی حکمرانی چاہتے ہیں۔ ہم کسی ملک کے اندرونی معاملات میں دخل اندازی نہیں کرتے۔ افغانستان کے ساتھ مذاکرات انتہائی اہم ہیں۔ انہوں نے کہا پاکستان اور چین کے درمیان4 بنیادی مشترکہ ورکنگ گروپ سی پیک کے حوالے سے قائم ہیں۔چینی وفد چوتھے ورکنگ گروپ کی ملاقات کے لیے اسلام آباد میں موجود ہے۔ایران پاکستان پائپ لائن منصوبہ جاری ہے۔ صحافی کے سوال کیاکہ بھارت وزیراعظم مودی برملا پاکستان کے معاملات پر اظہار کرتے ہیں ، آپ خالصتان کو اندرونی معاملہ قرار دیتے ہیں ۔جس پر ڈاکٹر فیصل نے جواب دیا کہ پاکستان اور بھارت میں کچھ تو فرق ہونا چاہیے۔ مودی پاکستان کے معاملات میں برملا مداخلت کرتے ہیں۔
دفتر خارجہ