القاعدہ اور شدت پسندی کو شکست دینے کے پاکستان کے ساتھ تعاون جاری رکھا جائے گا : امریکہ نے نئی پالیسی جاری کردی
واشنگٹن (اے پی پی) امریکی محکمہ دفاع پینٹاگون نے 7 برس میں پہلی مرتبہ نظرثانی شدہ فوجی حکمت عملی جاری کر دی جس میں القاعدہ اور شدت پسندی کو شکست دینے کے پاکستان کے ساتھ تعاون کو فروغ دینے کا عزم ظاہر کیا گیا ہے۔ عالمی ذرائع ابلاغ کی رپورٹس کے مطابق امریکی محکمہ دفاع پینٹاگون نے 2004ءمیں تشکیل دی گئی امریکہ کی قومی فوجی حکمت عملی میں 7 برس میں پہلی مرتبہ نظرثانی کرتے ہوئے نئی پالیسی جاری کی ہے۔ امریکہ کی نئی قومی فوجی حکمت عملی 2011ءمیں اس عزم کا اظہار کیا گیا ہے کہ القاعدہ کو شکست دینے اور شدت پسندی کے خاتمے کیلئے پاکستان سمیت خطے کے دیگر ممالک کے ساتھ فوجی تعاون کو فروغ دیا جائے گا۔ نئی فوجی حکمت عملی کی دستاویز میں کہا گیا ہے کہ امریکہ خطے سے طالبان کے اثرو نفوذ کو ختم کرنے کیلئے اپنی کارروائی جاری رکھے گا۔ افغان حکومت کو سابق طالبان رہنماﺅں کو مفاہمت کیلئے یکجا کرنے میں سہولیات کی فراہمی کا سلسلہ جاری رکھا جائے گا۔ دستاویزات میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ پاکستان کو القاعدہ اور اس کے حامی شدت پسندوں کو مکمل شکست دینے کے قابل بنایا جائے گا۔ دستاویز میں مزید کہا گیا ہے کہ امریکہ قومی خود مختاری اور سلامتی کو درپیش مشترکہ بیرونی خطرات کے خاتمے کیلئے پاکستان، فلپائن، تھائی لینڈ، ویتنام، ملائیشیا، انڈونیشیا، سنگاپور اور دیگر ممالک کے ساتھ فوجی تعاون کو مزید فروغ دے گا جبکہ اس حکمت عملی کے تحت نیٹو کو امریکہ کا اہم اتحادی قرار دیا گیا ہے۔