قاہرہ / واشنگٹن (ایجنسیاں + مانیٹرنگ نیوز) مصر میں صدر حسنی مبارک کے خلاف احتجاج گزشتہ روز بھی جاری رہا‘ پولیس اور مظاہرین کے درمیان جھڑپوں میں 3 افراد ہلاک ہو گئے‘ مظاہرین کا کہنا ہے کہ وہ حسنی مبارک کی رخصتی تک گھروں کو واپس نہیں جائیں گے۔ امریکی نائب صدر جوبائیڈن نے مصری ہم منصب عمر سلیمان سے فون پر مصر میں 30 سال سے نافذ ایمرجنسی ختم کرنے اور اقتدار کی ”بلاتاخیر‘ معنی خیز‘ پرامن اور قانونی“ منتقلی پر زور دیا ہے‘ یورپی یونین کی خارجہ امور کی سربراہ کیتھرین ایشٹن نے کہا ہے کہ یورپی یونین مصر میں اقتدار کی منتقلی میں مدد کر سکتی ہے۔ تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز بھی ہزاروں مظاہرین قاہرہ کے تحریر سکوائر میں موجود رہے اور حسنی مبارک کے خلاف زبردست احتجاج کیا‘ پارلیمنٹ ہاﺅس کے باہر بھی مظاہرین نے احتجاج کیا‘ سکندریہ اور المنصورہ میں بھی مظاہرے کئے گئے۔ گوگل کمپنی کے اہلکار بھی جنہیں پیر کو رہا کیا گیا تھا مظاہرین میں شامل ہو گئے۔ فوج نے مظاہرین کی بڑی تعداد کے پیش نظر تحریر سکوائر احتجاج میں آنے والوں کے شناختی کارڈ دیکھنے کا پروگرام ختم کر دیا ہے۔ امریکی وزیر دفاع رابرٹ گیٹس نے کہا ہے کہ مشرق وسطی کے حکمران مصر اور تیونس کی صورتحال کو مد نظر رکھتے ہوئے سیاسی و معاشی اصلاحات کا آغاز کریں۔ انہوں نے کہا کہ مصری فوج نے بحران کے دوران تحمل سے کام لیا۔ اردن میں مصری سفارت خانے کے سامنے مختلف تنظیموں نے حسنی مبارک کے خلاف مظاہرہ کیا۔ امریکی نائب صدر جوبائیڈن نے اپنے مصری ہم منصب سے ٹیلی فون پر یہ بھی کہا کہ مظاہرین اور صحافیوں کو مارنے کا سلسلہ بھی بند ہونا چاہیے۔ ادھر فلسطینیوں کے مصر میں داخلے پر پابندی عائد کر دی گئی۔ دریں اثنا مصر میں انقلاب کی طرف پہلا قدم اٹھانے والے گوگل کے مشرق وسطیٰ اور شمالی افریقہ کے مارکیٹنگ ہیڈ ویل غونم رہائی کے بعد تحریر سکوائر پہنچے تو ان کا زبردست استقبال کیا گیا‘ مجمع سے خطاب میں غونم نے کہا کہ حکومتی رخصتی تک یہ جنگ جاری رہے گی‘ غونم نے تیونس میں مظاہروں کے بعد فیس بک پر ویب سائٹ تیار کی تھی جس نے نوجوانوں کو مصری حکومت کے خلاف ابھارا۔ اسے پہلا مظاہرہ شروع کرنے پر حراست میں لیا گیا تھا۔ ویل غونم کے فیس بک پر بنائے پیج کو اب تک ایک لاکھ تیس ہزار لوگ جوائن کر چکے ہیں۔ القاعدہ نے مصری مظاہرین سے کہا ہے کہ جہاد کا اعلان کر دینا چاہئے اور اسلامی قوانین کا نفاذ کرکے حکومت ختم کر دینی چاہئے۔ اس بیان میں مصریوں کو لادینیت‘ جمہوریت اور قومیت کیخلاف کھڑے ہونے کی ہدایت کی گئی ہے۔ سائٹ انٹیلی جنس گروپ کے مطابق القاعدہ گروپ نے امریکہ اور اسرائیلی حکمرانوں کے خلاف لڑنے کی تلقین کی ہے۔ اوباما انتظامیہ نے مصری حکومت پر زور دیا ہے کہ زیر حراست احتجاجیوں اور صحافیوں کو فوری طور پر آزاد کرے۔ اخوان المسلمون کے سینئر رہنما اشرف عبدالغفار نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ہم آزاد اور جمہوری ریاست کا قیام چاہتے ہیں‘ جہاں عوام اپنی مرضی کی حکومت قائم کر سکیں۔
پنجاب حکومت نے پیر کو چھٹی کا اعلان کر دیا
Mar 28, 2024 | 17:38