ایجوکیشن یونیورسٹی لاہور کے طلبا کا احتجاج چوبیسویں روز بھی جاری گورنر ہائوس لاہور کے باہر معطل اساتذہ کی بحالی کے لئے احتجاجی مظاہرہ، اعلٰی حکام کی یقین دہانی کے بعد احتجاج کل تک ملتوی
ایجوکیشن یونیورسٹی ٹائون شپ کیمپس لاہور کے طلبا نے معطل اساتذہ کی بحالی کے حق میں چوبیسویں روز بھی احتجاج جاری رکھا اور گورنر ہائوس کے باہر دھرنا دیا۔ طلباء نے اساتذہ کی بحالی کے حق میں شدید نعرے بازی کرتے ہوئے حکومت اور اعلٰی افسران سے اپنے مطالبات تسلیم کرنے کی اپیل بھی کی تاہم اعلٰی حکام نے پانچ گھنٹے سے سراپا احتجاج طلباء و طالبات سے رابطہ نہ کیا جس سے دل برداشتہ ہوکرایجوکیشن یونیورسٹی کے طالب علم ارسلان نے خود سوزی کی کوشش کی جسے بروقت مداخلت سے ناکام بنادیا گیا۔ طلبا نے حکموت پنجاب پر زور دیا کہ انکے مطالبات فوری طورپر تسلیم کیے جائیں۔
پانچ گھنٹے بعد طلبا وفد کو گورنر ہائوس بلایا گیا تاہم گورنر لطیف کھوسہ کی عدم موجودگی کے باعث سکیورٹی آفیسر گورنر ہاؤس اور ڈپٹی سیکرٹری محمد حبیب نے طلبا کو یقین دہانی کروائی کے رات تک اس بات کا اعلان کر دیا جائے گا کہ گورنر طلبا وفد سے کس دن ملاقات کریں گے۔ طلبا کا کہنا تھا کہ اگر اعلٰی حکام کی جانب سے رات گئے کوئی تسلی بخش جواب نہ ملا تو کل احتجاجی مظاہرے کے دوران اجتماعی خود سوزی کریں گے۔
دیگر طبقات کی طرح قوم کا مستقبل طلباء وطالبات بھی اپنے مطالبات کے لیے سڑکوں پر نکل آئے ہیں جو اس بات کا ثبوت ہے کہ حکمرانوں کو تعلیمی پالیسی پر نظر ثانی کرتے ہوئے اداروں میں موجود کرپشن اور اجارہ داری کے خاتمہ یقینی بنانا ہوگا ۔
پانچ گھنٹے بعد طلبا وفد کو گورنر ہائوس بلایا گیا تاہم گورنر لطیف کھوسہ کی عدم موجودگی کے باعث سکیورٹی آفیسر گورنر ہاؤس اور ڈپٹی سیکرٹری محمد حبیب نے طلبا کو یقین دہانی کروائی کے رات تک اس بات کا اعلان کر دیا جائے گا کہ گورنر طلبا وفد سے کس دن ملاقات کریں گے۔ طلبا کا کہنا تھا کہ اگر اعلٰی حکام کی جانب سے رات گئے کوئی تسلی بخش جواب نہ ملا تو کل احتجاجی مظاہرے کے دوران اجتماعی خود سوزی کریں گے۔
دیگر طبقات کی طرح قوم کا مستقبل طلباء وطالبات بھی اپنے مطالبات کے لیے سڑکوں پر نکل آئے ہیں جو اس بات کا ثبوت ہے کہ حکمرانوں کو تعلیمی پالیسی پر نظر ثانی کرتے ہوئے اداروں میں موجود کرپشن اور اجارہ داری کے خاتمہ یقینی بنانا ہوگا ۔