تعلیمی پالیسیاں الماریوں سے باہر نکالی جائیں:حاجی حنیف طیب
کراچی(اسٹاف رپورٹر) نظام مصطفی پارٹی کے سربراہ سابق وفاقی وزیر حاجی حنیف طیب نے کہا ہے کہ اسلام کا بنیادی سبق تعلیم ہے۔ جب حضورؐ سے کہا گیا کہ ’’پڑھ اپنے رب کے نام سے جس نے تجھے پیدا کیا‘‘ تو اس سے یہ بات واضح ہوئی کہ تعلیم ہی رب کے شکر کا شعور پیدا کرتی ہے اور علم حاصل کرنا ہر مسلمان مرد و عورت پر فرض ہے۔ یہ ریاست مدینہ کا پہلا موٹو تھا کہ جب غزوہ بدر کے قیدیوں کی رہائی کیلئے طریقہ کار طے کیا جارہا تھا، تو سب سے بہتر اورعمدہ تجویز یہ سامنے آئی کہ ہر پڑھا لکھا قیدی بہ طو رفدیہ مسلمانوں کو تعلیم دے اور رہائی حاصل کرلے، لیکن آج معاملہ اس کے برعکس ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج صورت حال یہ ہے کہ گزشتہ دو برسوں میں دو ہزار سے زائد اسکول بند ہو چکے ہیں اور ملک کی جی ڈی پی کا 2.6 فیصد جو ،تعلیم پر خرچ ہو رہا تھا، وہ مزید کم ہو کر 1.6 فیصد پر آگیا ہے، جبکہ تعلیم پر ملک کی جی ڈی پی کا کم از کم چار فی صد خرچ ہونا چاہیے۔ ترقی یافتہ ممالک کا تعلیمی جی ڈی پی کم از کم 10 سے 12فیصد ہو تا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اکثر تعلیمی ادارے پینے کے پانی اور واش روم کی سہولت سے محروم ہیں۔ کتنے ہی اداروں کی چھتیں نہیں ہیں یا اس قدر مخدوش ہیں کہ اب گری کہ تب گری ۔ شدید حبس و گرمی میں بچے اور بچیاں پنکھوں کی ہوا سے محروم رہتے ہیں۔ صفائی