وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ بھارت کو بھی مقبوضہ کشمیر میں اپنی پالیسی میں نرمی کرنی ہو گی آرپار کے کشمیریوں کو ملنے کے لیے سہولت دی جائے امید ہے الیکشن کے بعد نئی آنے والی بھارتی حکومت پاکستان کے گڈویل کا مثبت جواب دے گی امریکہ نے پاکستان سے مذاکرات کی اپیل کی ہے پاکستان اور بھارت بیٹھ کر مذاکرات کریں گے تو مسائل حل ہوں گے ان خیالات کا اظہار وفاقی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے قومی اسمبلی میں جمعیت علماء اسلام کے رکن مولانا عبدالواسع کے جواب میں کیا شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ایوان میں خارجہ امور پر بحث پر کوئی اعتراض نہیں ہے ہم اپوزیشن کی مثبت تجاویز کا خیر مقدم کریں گے جو پرائی جنگ کے حوالے سے بات کی جا رہی ہے عمران خان جب اپوزیشن میں تھے تب بھی یہی بات کرتے تھے افغانستان مسئلے کا حل عسکری طاقت سے نہیں مذاکرات سے ہوگا افغانستان میں امن کی پاکستان کو بھی ضرورت ہے اور اس کے عدم استحکام سے پاکستان کو نقصان ہوتا ہے آج بھی افغانستان کے عدم استحکام کا بوجھ پاکستان برداشت کر رہا ہے اب عالمی طاقتیں بھی مذاکرات کی بات کر رہی ہیں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے وزیر اعظم عمران خان کو خط لکھا ہے کہ طالبان سے مذاکرات کے لیے ہماری مدد کریں اور اس حوالے سے پاکستان مدد کر رہا ہے دوحہ اور یو اے ای میں مذاکرات ہوتے ہیں اورپاکستان بھرپور معاونت کر رہا ہے مگر افغانستان میں امن لانے کے لیے پڑوسی ممالک کو بھی اپنا کردار ادا کرنا ہوگا پاکستان اپنے حصے کا کردار ادا کرے گا بھارت کا بھی افغانستان میں اثرورسوخ ہے کرتارپور راہداری کھولنے کو سکھوں نے سراہا ہے بھارت کے ساتھ بیٹھکر بات کریں گے تو مسائل حل ہوں گے بھارت کو مذاکرات کی دعوت دی ہے امید ہے کہ الیکشن کے بعد نئی بھارتی حکومت اپنے رویہ پر نظرثانی کرے گی اور ہمارے گڈویل کا اچھا جواب دیگی انہوں نے کہا کہ ہمارے اقدامات کے بعد بھارت کو بھی مقبوضہ کشمیر میں اپنی پالیسی پر نرمی کرنی ہوگی اور دونوں طرف کے کشمیریوں کو آنے جانے میں آسانی کے حوالے سے اقدامات کرے گا۔
بول کہ لب آزاد ہیں تیرے … یاد نہیں دلائوں گا
Mar 18, 2024