سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے ہاؤس بزنس ایڈوائزی کمیٹی سے مشاورت کے بعد ایوان میں اعلان کیا ہے کہ آئندہ ایوان میں پارلیمانی آداب کے منافی کسی قسم کے رویہ کو برداشت نہیں کیا جائے گا ,گفتگو کے حوالے سے احتیاط سے کام لیں ۔ گزشتہ روز ایوان میں بکری، لوٹے لوٹے، چور کے ریمارکس دیے گئے تھے ۔ سپیکر قومی اسمبلی نے انتہائی سخت وارننگ جاری کر دی ہے. گزشتہ روز ڈیڑھ گھنٹہ کی تاخیر سے اجلاس شروع ہوا تو وقفہ سوالات کے دوران حکومت اپوزیشن میں تلخ کلامی ہوگئی اور ہاؤس بزنس ایڈوائزری کمیٹی کے اجلاس میں پرامن ماحول میں اجلاس چلانے اورسازگار ماحول کے لیے باہمی تعاون کے فیصلہ کی ابھی سیاہی بھی خشک نہیں ہوئی تھی کہ وہ ایوان میں الزام تراشی اور جملے کسنے کا سلسلہ شروع ہو گیا ,اجلاس چار بجے شام طلب کیا گیا تھا جو ڈیڑھ گھنٹہ کی تاخیر سے ساڑھے پانچ بجے شروع ہوا .اپوزیشن لیڈر شہباز شریف ایوان میں آئے تو روایتی انداز میں ان کی جماعت کی طرف سے استقبال نہ ہوسکا دھیمے دھیمے ڈائس بجائے گئے. تحریک انصاف کے راجہ ریاض نے انتہائی قابل اعتراض فقرہ کس دیا جس پر دوسرے طرف سے لوٹے لوٹے کے نعرے لگ گئے۔ وزیر دفاع پرویز خٹک نے تحریک انصاف کے رکن کو خاموش کروا دیا اور کہا کہ دونوں اطراف سے اتفاق ہوا ہے کہ ایوان میں کوئی نعرہ لگے گا نہ پارلیمانی آداب کے برعکس ریمارکس دیے جائیں گے ۔ حکومت بدمزگی سے بچے گی اور اپنی ذمہ داری ادا کرے گی .پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما رانا تنویر حسین نے کہا کہ ایوان میں پرویزخٹک حکومتی ارکان کی کاروائی کے حوالے سے قیادت کر رہے ہیں یہی ہمیں بتایا گیا ہے .اس دوران راجہ ریاض دوبارہ کھڑے ہو گئے اور طعنہ زنی کرنے پر رانا تنویر حسین نے ان کے خلاف انتہائی سخت ریمارکس کہہ دیے جس پر سپیکر نے دونوں اطراف کو انتباہ کیا ہے کہ آئندہ اس قسم کا رویہ برداشت نہیں کروں گا۔
بول کہ لب آزاد ہیں تیرے … یاد نہیں دلائوں گا
Mar 18, 2024