چیف جسٹس پاکستان میاں ثاقب نثار نے گزشتہ روز تاریخ میں پہلی بار شام کے وقت عدالت لگائی اور کئی اہم اور زیر التوا مقدموں کا فیصلہ کیا۔ یوں عرصے سے انصاف کے متلاشیوں کی شنوائی ہوئی۔ فاضل عدالت نے قرار دیا کہ آپ اس بات کو سمجھیں کہ میرے پاس زیادہ وقت نہیں ہے ۔ میں آنے والے چیف جسٹس کیلئے یہ سب چھوڑ کر نہیں جانا چاہتا یہ جو میں کچہریاں لگا رہا ہوں یہ اگلے چیف جسٹس کیلئے نہیں چھوڑ سکتا۔ دوسری طرف چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ جسٹس انوارالحق نے ہائی کورٹ میں ایڈمن بلاک کی دس منزلہ نئی عمارت کا سنگِ بنیاد رکھنے کی تقریب میں بتایا کہ ڈیڑھ لاکھ سے زیادہ مقدمات زیر التوا ہیں، زیر التوا مقدمات کی بات ہر کوئی کرتا ہے لیکن جن مشکل حالات اور نامساعد انفراسٹرکچر میں ججز صاحبان کام کر رہے ہیں، اُنکی کوئی بات نہیں کرتا۔
انصاف کی بلاتاخیر فراہمی کیلئے فاضل چیف جسٹس پاکستان کی کاوشوں کی ستر سال کی تاریخ میں مثال نہیں ملتی اور ایسا تو کبھی بھی اور کہیں بھی دیکھنے میں نہیں آیا کہ صبح بھی عدالت ، شام بھی عدالت اور وہ بھی کسی دبائو مادی لالچ یا نمود و نمائش کی خواہش کے بغیر، محض رضائے الٰہی کی خاطر۔ چیف جسٹس کی اس تڑپ کی لہر ماتحت عدالتوں تک دیکھی جا رہی ہے۔ چیف جسٹس سترہ جنوری کو ریٹائر ہو جائینگے لیکن اُنکے ہمراہ اُن لاکھوں لوگوں کی دعائیں ہوں گی جو انصاف سے تقریباً مایوس ہو چکے تھے اور اُنہیں انصاف ملا۔ اُمید ہے اُنکی جگہ لینے والے اسی جوش و جذبے اور لگن کے ساتھ انصاف دہی کا مشن جاری رکھیں گے۔جہاں تک لاہور ہائی کورٹ کے فاضل چیف جسٹس کا شکوہ ہے کہ ماضی میں ارباب بست و کشاد نے مقدمات کی بڑھتی تعداد کو کبھی سنجیدگی سے نہیں لیا اور نہ اس بڑھوتری کے اسباب کو دور کرنے کی کوشش کی۔ یہ شکوہ حکمرانوں کیلئے لمحہ فکریہ ہے۔ لاہور ہائیکورٹ کی موجودہ عمارت کا بنیادی ڈھانچہ صرف چار ججز کے لئے بنایا گیا تھا لیکن اب انکی تعداد 60 ہے۔ عدالت عالیہ میں زیر التوا کیسز کی تعداد میں اضافے کے ساتھ ججز کی تعداد بھی 60 سے ایک سو کئے جانے پر بھی غور جاری ہے۔ انصاف کی بلاتاخیر فراہمی ضروری ہے۔ دادے کا انصاف پوتے کو ملے تو وہ انصاف نہیں ہوتا لیکن یہ اربابِ بست و کشاد کا فرض ہے کہ وہ انصاف دینے والوں کو ضروری سہولتیں اور سازگار فضا فراہم کریں ، جن حالات کا عدالت عالیہ کا فاضل چیف جسٹس نے ذکر کیا ہے بلاشبہ ان میں مقدمات کی تعداد کم ہونے سے رہی۔
بول کہ لب آزاد ہیں تیرے … یاد نہیں دلائوں گا
Mar 18, 2024