مکرمی! ہمارے محترم وزیراعظم نے بار بار ارشاد فرمایا کہ افغانستان نے مسئلے کو حل کرنے کا واحد ذریعہ مذاکرات ہی ہیں مگر امریکہ نے ان کی اس دانشمندانہ اپروچ کو بالکل کوئی اہمیت نہیں دیا۔ حالانکہ پاکستان کی دلی خواہش تھی کہ یہ مسئلہ جلد از جلد پران طریقے سے حل ہو کیونکہ افغانستان میں بدامنی کی وجہ سے پاکستان کو بھی شدید نقصان پہنچا۔ بے شمار نقصانات اٹھانے کے بعد اب امریکہ اس مسئلے کو حل کرنے کا متمنی نظر آ رہا ہے اور امریکہ نے قطر میں طالبان سے بات چیت شروع کر کے پیش رفت بھی کی ہے۔ حال ہی میں امریکی صدر نے جناب عمران خان کو تعاون کے لئے کہا ہے جس کا وزیراعظم نے مثبت جواب بھی دے دیا ہے کہ ہم زیادہ سے زیادہ اس مسئلے میں امریکہ کی مدد کریںگے۔ پاکستانی عوام اپنے طور پر جناب امریکی صدر سے یہ کہنے کاحق رکھتی ہے اور پُرزور مطالبہ کرتی ہے کہ مہربانی فرما کر ہمارے لاجسٹک سپورٹ فنڈ کے بقایا 9 ارب ڈالر ہمیں دے دیں جس کی ہمیں شدید ضرورت ہے اور اسکی ادائیگی آپ کا اخلاقی اور حکومتی فرض بھی ہے۔ اس کے علاوہ افغانستان میں بھارت کے بڑھتے اثر و رسوخ پر پاکستان کے تحفظات دور کریں اس ضمن میں پاکستانی عوام جنرل کینتھ میکنزی کے بیان کا دل و جان سے شکریہ ادا کرتے اور تائید کرتے ہیں توقع کرتے ہیں کہ جنرل صاحب بغیر کسی مصلحت کے ہمارے تحفظات دور کروائیں گے۔ (منظر شفیع سینئر ایڈووکیٹ گلشن راوی لاہور)
بول کہ لب آزاد ہیں تیرے … یاد نہیں دلائوں گا
Mar 18, 2024