مسلمان ممالک امریکی سفارتخانے بند کر کے اس کا معاشی بائیکاٹ کریں‘ سراج الحق
لاہور (این این آئی) امیرجماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے بیت المقدس کا اسرائیلی دارالحکومت قرار دینے کے فیصلے کے خلاف کراچی میں ملین مارچ کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ بیتالمقدس عرب اور اسرائیل کا مسئلہ نہیں یہ عالم اسلام کا مسئلہ ہے،ٹرمپ کا فیصلہ عالم اسلام کے خلاف کھلی جنگ کا اعلان ہے،عالم اسلام کے حکمران بزدل اور بے حس ہو سکتے ہیں لیکن کراچی سے جکارتا تک مسلم امہ بیدار ہے۔مسلمان ممالک کی فوج کا اتحاد اپنی پوزیشن واضح کرے کہ یہ اتحاد کس غرض سے بنایاگیا ہے۔ہم ٹرمپ کے فیصلے کو مسترد کرتے ہیں،ٹرمپ امریکا کا گوربا چوف ثابت ہوگا۔مسلم دنیا فیصلے کے خلاف ایکشن پلان مرتب کرے،مسلم ممالک میں امریکی سفارت خانے بند کیے جائیں اور امریکا کے معاشی بائیکاٹ کا اعلان کیا جائے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے بیت المقدس کو اسرائیلی درالحکومت قرار دینے کے فیصلے کے خلاف جماعت اسلامی(حلقہ خواتین)کراچی کے تحت نیو ایم اے جناح روڈ پر ہونے والے خواتین کے ایک بہت بڑے احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ آج عالم اسلام کو بیت المقدس کی آزادی کے لیے کسی صلاح الدین ایوبی کی ضرورت ہے،چار ہزار سال سے فلسطینی وہاں آباد ہیں یہ قبلہ اول اور ہماری محبتوں کا مرکز ہے ہم کسی قیمت پر بیت المقدس میں امریکہ کے سفارت خانے کو برداشت نہیں کریں گے جب تک ایک بھی مسلمان زندہ ہے ہم بیت المقدس کی آزادی کے لیے لڑیں گے۔انہوں نے کہا کہ المیہ یہ ہے کہ پوری دنیا کے عوام سراپا احتجاج ہیں مگر ہمارے مسلم حکمران بے حسی کی تصویر بنے ہوئے ہیں فوری طور پر او آئی سی کا اجلاس تک نہیں بلایا گیا،ضرورت اس بات کی ہے کہ عالم اسلام ایکشن پلان تیار کرے۔