پاک افغان سفارتی تعلقات بہتری کی جانب گامزن ہیں،عمر زخیوال
ٹیکسلا(نمائندہ نوائے وقت) پاکستان میں افغانستان کے سفیر ڈاکٹر حضرت عمر زخیوال نے کہا ہے کہ پاکستان اور افغانستان کے سفارتی تعلقات بہتری کی جانب گامزن ہیں،امت مسلمہ کو چاہئیے کہ وہ متحد ہو کر دنیا بھر کے مسلمانوں پر ہونے والے مظالم کا مقابلہ کریں، امریکی صدر ٹرمپ نے یروشلم کے حوالے سے جو اعلان کیا ہے وہ قابل مذمت ہے،اسلامی بلاک فوراً عالمی اسلامی کانفرنس کا انعقاد کرے،دہشتگردی پاکستان اور افغانستان کا مشترکہ مسلہ ہے ہمیں مذاکرات اور آگاہی کے ذریعے قریب آنے کی ضرورت ہے ان خیالات کا اظہار انھوں دورہ ٹیکسلا کے دوران زیلدار ہائوس میں سید ظہیرالحسن شاہ کی جانب سے دئیے گئے ظہرانے کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کے دوران کیا، اس موقع پر زیلدار احسن رضا، زیلدار سید مہدی شاہ، سید جرار علی نقوی بھی موجود تھے،انھون نے کہا کہ سید ظہیرالحسن شاہ نے ہمیں سوچ سے بھی زیادہ عزت دی اسکے ہم تہہ دل سے مشکور ہیں پاکستان نے ہمارے لاکھوں مہاجرین کا بوجھ اٹھایا ہوا ہے پاکستان اور افغانستان کا رشتہ کبھی ختم نہیں ہو سکتا، بیت المقدس ہمارا قبلہ ائول ہے اسکے لئے ہم ہر قسم کی قربانی دینے کو تیار ہیں،جہاں ایک جانب پاکستان میں روزانہ عوام قربانیاں دے رہے ہیں وہیں پر افغانستان میں بھی اس سے زیادہ لوگ دہشت گردی کا شکار ہو رہے ہیں، دہشت گردی پاکستان اور افغانستان کامشترکہ اور بنیادی مسلہ ہے،بھارت کی بہ نسبت پاکستان کے ساتھ ہمارے مذہبی اور خون کے رشتے زیادہ مضبوط ہیں،غزنوی، شیر شاہ سوری اور احمد شاہ ابدالی پاکستان اور افغانستان کے مشترکہ ہیرو ہیں، دونوں ممالک کے درمیان تجارت سمیت مختلف ایشوز پر بامعنی مذاکرات کی ضرورت ہے تاکہ دہشت گردی سمیت دیگر ایشوز پر بھی دونوں برادر ممالک متفقہ لائحہ وعمل اختیار کریں اگر پاکستان اور افغانستان زیادہ قریب ہونگے تو بھارت سمیت کسی اور ملک کو جگہ نہ ملے گی ،دریں اثنا ئمہمانوں نے ٹیکسلا میوزیم اور کھنڈرات کا دورہ کیا جب مہمان ٹیکسلا میوزیم پہنچے تو آرکیالوجیکل کے افسران اور زیلدار سید احسن رضا نے انکا استقبال کیا ،مہمانوں نے گنداھاراتہذیب میں گہری دلچسبی کا مظاہر ہ کی اور زیلدار ہائوس پہنچنے پر زیلدار سید ظہیرالحسن اور زیلدار سید مہدی شاہ نے انکا استقبال کیا،اور مہماں کو پاکستان کے تحفے پیش کئے گئے۔